ایران

جوہری ہتھیاروں کا مالک ہونا طاقت کا باعث نہیں، آیت اللہ خامنہ ای

ayatollah-ali-khameneiقائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بدھ کی صبح ایران کے اٹامک انرجی کمیشن کے اعلی سطحی کارکنان اور ملک کے نامور جوہری سائنسدانوں سے ملاقات کے دوران ان سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی تھی اور آئندہ بھی کبھی ایسا ارادہ نہیں کرے گی، ایرانی قوم دنیا پر ثابت کر دے گی کہ جوہری ہتھیار طاقت کا سرچشمہ نہیں بلکہ ایک ایسی قوم جو اپنی بھرپور انسانی اور قدرتی صلاحیتوں اور توانائیوں پر بھروسہ کرتی ہے جوہری ہتھیاروں پر بھروسہ کرنے والی طاقتوں کو توڑ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے علم کو دوسروں پر دھونس جمانے کیلئے استعمال کرنے کو انسانیت کے خلاف سب سے بڑا جرم قرار دیا اور کہا کہ اگر اقوام عالم آزادانہ اور خودمختارانہ طور پر اٹامک، ایروسپیس، علمی اور صنعتی میدانوں میں ترقی کا راستہ طے کرنے کے قابل ہو جائیں تو عالمی استعماری طاقتوں کیلئے ان پر رعب جمانا ناممکن ہو جائے گا۔ 
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران میں مستکبرین عالم کی جانب سے علمی شعبوں پر اجارہ داری کے ختم ہو جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم خداوند متعال پر توکل کرتے ہوئے اور ہر قسم کے منفی پروپیگنڈے کو نظرانداز کرتے ہوئے مختلف شعبوں خاص طور پر ایٹمی ٹیکنولوجی کے شعبے میں علمی ترقی کے راستے کو پورے زور و شور سے جاری رکھیں۔ 
قائد انقلاب اسلامی ایران نے تاکید کی کہ عالمی استکباری قوتوں کی جانب سے ایران کے خلاف زہرآلود پروپیگنڈے کا اصلی مقصد ملت ایران کی علمی ترقی کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران فکری، نظریاتی اور شرعی اعتبار سے جوہری ہتھیاروں کی دستیابی کو ایک عظیم گناہ سمجھتا ہے اور یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کی نگہ داشت ایک بیہودہ، نقصان دہ اور خطرناک کام ہے۔ 
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران دنیا پر ثابت کر دینا چاہتا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کا مالک ہونا طاقت کا باعث نہیں اور اقتدار ایٹمی ہتھیاروں سے حاصل نہیں ہوتا بلکہ جوہری ہتھیاروں پر مبنی اقتدار کو توڑنا ممکن ہے اور ملت ایران ایسا کر کے دکھائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران کے خلاف دباو، پابندیاں، دھمکیاں اور ٹارگٹ کلنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور ملت ایران اپنے علمی ترقی کے راستے کو بدستور جاری رکھے گی کہا کہ یہ سیاسی دباو اور پابندیاں ایک لحاظ سے عالمی استکباری قوتوں کی کمزوری کا نشاندہی کرتی ہیں اور دوسری طرف ملت ایران کے مزید مستحکم ہونے کا باعث بنیں گی کیونکہ ہماری قوم دشمن کے غضب ناک ہونے سے سمجھ جائے گی کہ جو راستہ اس نے انتخاب کیا ہے وہ بالکل صحیح ہے اور اسے جاری رکھنا چاہئے۔ 

متعلقہ مضامین

Back to top button