ایران

شک و شبہ ڈالنے والے وہابی فراری چوروں کی طرح ہیں

aytollah subhaniآیت‌الله سبحانی : شک و شبہ ڈالنے والے وہابی فراری چوروں کی طرح ہیں اور شیعہ عالم دین کا سامنا کرنے کو تیار نہی ہیں
حضرت آیت‌الله سبحانی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ کئی سال پہلے نجد کے سلطان کو ایک خط لکھا تھا جس میں شیعہ اور سنی علماء کا ایک وفد تیار کرنے کو کہا تھا جو سیاسی ماحول سے آزاد رہ کر شیعہ اور سنی کے درمیان کے اختلاف کو ختم کرے وضاحت کی : علماء وہابی حقیقت قبول کرنے کو تیار نہی ہیں ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت ‌الله‌ جعفر سبحانی مرجع تقلید نے رمضان کے مبارک مہینہ میں قرآن کریم کے تیرہویں جلسہ تفسیر میں جو مجتمع آموزش عالی فقه قم ایران میں منعقد ہوئی اس میں قرآن کریم کے معجزوں میں سے ایک معجزہ تاریخی واقعات جانا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : قرآن کریم تاریخ کی کتاب نہی ہے بلکہ ھدایت کی کتاب ہے لیکن جب لوگوں کی ھدایت کے لئے انبیاء اور گذشتگان کے قصہ بیان کرتا ہے تو اس طرح منظم بیان کرتا ہے کہ اس میں کہیں بھی کوئی غلطی نہی پائی جا سکتی ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے بیان کیا : جس روز حضرت عیسی‌(ع) کے حواریں کے لئے آسمان سے من وسلوا نازل ہوا حضرت عیسی‌ (ع) نے اس دن کو عید کے نام سے اعلان کیا اس طرح کہ عیسائی اس دن کو مبارک جانتے ہیں اور اس دن کو یاد کرنا ایک طرح سے خدا کا شکر کرنا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم ایران میں فقہ خارج کے اس استاد نے بعثت رسول اکرم‌(ص) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : آسمانی من و سلوی صرف بیٹ بھرتا ہے لیکن رسول اکرم (ص) ایک عظیم نعمت ہیں کہ جنہوں نے اپنی بعثت سے دنیا کی ھدایت کی اور یہ ھدایت من و سلوی سے زیادہ قیمتی ہے ۔
حضرت آیت‌الله سبحانی نے اپنی تقریر میں بعض عیدوں کو باقی رکھنے کے سلسلہ میں شیعوں کے خلاف وہابیوں کے حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : وہابی عالم دین جو کہ سٹرلائیٹ چائینل پر شیعوں کے خلاف بولتے ہیں وہ فراری چوروں کی طرح ہیں کہ بول کر بھاگ جاتے ہیں اور شیعہ عالم دین کا سامنا کرنے کو تیار نہی ہیں ۔
حوزہ علمیہ میں درس خارج کے اس استاد نے اپنی تقریر میں اس اشارہ کے ساتھ کہ وہابی عالم دین حقیقت قبول کرنے کو تیار نہی ہیں اظہار کیا : کئی سال پہلے نجد کے سلطان کو ایک خط بھیجا تھا کہ شیعہ اور سنی علماء کا ایک وفد تیار کرے تا کہ شیعہ اور سنی کے درمیان کے اختلافات کو ختم کیا جائے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس خط میں وضاحت کی تھی کہ یہ مجمع سیاسی ماحول سے آزاد ہوگا اور اس میں توحید ، شرک اور بدعت میں بحث کی جائے گی اور اس کا نتیجہ تمام مسلمانوں کے لئے حجت ہوگا مگر اس کو ان لوگوں نے قبول نہی کیا اور قبول بھی نہی کرینگے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button