ایران

بحرین کے مسلمانوں کے قتل عام پر طلبا کا احتجاج

iranian_protestاسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی دینی درسگاہوں یا حوزہ ہای علمیہ میں زیر تعلیم غیرملکی طلباء نے بحرین اور دیگر عرب ملکوں میں مظلوم مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت میں جمعہ کو تہران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ حوزہ ہای علمیہ میں زیر تعلیم مختلف ملکوں کے طلاب نے اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے اجتماع کرکے علاقے کے عرب ملکوں خاص طورپر بحرین کے نہتے اور بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہ شہریوں کے قتل عام کوبند کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ دنیا کے 30 ملکوں کے سیکڑوں طلبا نےجن میں پاکستان اور ہندوستان کے طلباء کی بڑی تعداد شامل تھی اس احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا مظاہرین پلی کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے درج تھے مظاہرے کے شرکا نے کہا کہ علاقے کے عرب ملکوں خاص طور پر بحرین میں عام شہریوں کا قتل عام امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر ہورہا ہے مظاہرین نے علاقے کے عرب ملکوں میں امریکہ کی فوجی موجودگی کی بھی مذمت کی مظاہرین نے اعلان کیا کہ ان کے اجتماع کا مقصد بحرین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اعلان کرنا ہے مظاہرین نے اپنے نعروں میں کہا اے بحرینی شہریو ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ مظاہرین نے اسی طرح سعودی عرب کی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ جتنی جلدی ہوسکے اپنی فوج بحرین سے واپس نکال لے ۔ تیس سے زائد غیرملکی طلباء نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کرنے کے بعد تہران میں سعودی عرب کے سفارتخانے کے سامنے بھی اجتماع کیا اور بحرینی عوام پر سعودی فوج کے مظالم کی مذمت کی مظاہرین نے سعودی عرب کی فوج کے ہاتھوں بحرینی مسلمانوں کے قتل عام کو اسلامی حکومت کہنےوالی سعودی عرب حکومت کی پیشانی پر بد نما داغ قرادیا ۔
دوسری طرف بحرین کے انسانی حقوق سینٹر کے رکن نے کہا ہے آج جمعہ اور کل سنیچر کو پوری دنیا میں بحرین کے مظلوم عوام کی حمایت میں مظاہرے کئے جارہے ہيں عباس العمران نے العالم سے اپنی گفتگو میں کہا کہ جمعہ اور سنیچر کو دنیا کے مختلف علاقوں میں لوگ مظاہرے اور اجتماعات کرکے بحرینی عوام سے اپنی ہمدردی اور یکجہتی کا اعلان کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی بعض ڈکٹیٹر عرب حکومتیں اپنی اپنی قوموں کے خلاف متحد ہوگئي ہیں تاکہ مختلف بہانوں سے انہيں کچلیں ۔ دریں اثناء بحرین کے ایک سیاسی لیڈر نے اپنے ملک میں سعودی عرب کی فوجی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی فوج کو چاہئے کہ وہ بحرینی عوام کا قتل عام کرنے کے بجائے صہیونی حکومت کے قبضے سےسعودی عرب کے ان جزیروں کو واپس لینے کی کوشش کرے جن پر اسرائیل نے قبضہ کررکھا ہے یاد رہے کہ غاصب اسرائیلی فوج نے 1967 میں سعودی عرب کے دو جزیروں صنافیر اور تیران پر حملہ کرکے ان پر قبضہ کرلیا تھا لیکن سعودی حکام ابھی تک اسرائیل کی اس جارحیت پر خاموش ہيں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button