ایران
امام موسی صدر کی آزادی، عالم اسلام کا مطالبہ
ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان کاظم جلالی نے کہا ہے کہ لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی کی جیل سے امام موسی صدر کی آزادی عالم اسلام کا مطالبہ ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق کاظم جلالی نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ایران لبنان اور عالم اسلام کے عوام کا یہ پرزور مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے عظیم دانشور امام موسی صدر کو قذافی کی سفاک حکومت کی جیل سے رہا کیا جائے۔انہوں نے یہ بات بیان کرتےہوئے کہ آج امام موسی صدر کے زندہ ہونے کی امید پہلے سے کہیں زیادہ ہے، مزید کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ امام موسی صدر کی آزادی کے مسئلے کو سنجیدگي سے دیکھ رہی ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔
واضح رہے کہ امام موسی صدر پچیس اگست 1978 کو لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی کی باضابطہ دعوت پر لیبیا گئے تھے اور وہاں وہ چھ دن کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔
امت مسلمہ کی بیداری میں امام موسی صدر کے کردار کے زیر عنوان کانفرنس
مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے امت مسلمہ کی بیداری میں امام موسی صدر کے کردار کے زیر عنوان منقعدہ کانفرنس میں امام موسی صدر اور سید جمال الدین اسد آبادی کی شخصیتوں کا موازنہ کرتےہوئے کہا کہ ان دوبزرگواروں نے جو عالم دین تھے اسلامی ملکوں پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں اور مختلف ملکوں کا سفر کرکے مسلمانوں کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یادرہے امام موسی صدر 1978 میں لیبیا کے ڈکٹیٹر قذافی کی دعوت پر لیبیا گئے تھےاس کےبعد ان کا کوئي پتہ نہیں چلا۔کہا جاتا ہے کہ امام موسی صدر کے اغوا میں براہ راست کرنل معمر قذافی ملوث ہیں۔