ایران

قران کریم کی بے حرمتی، ایران کی امریکہ پر کڑی تنقید

try_gnzامریکی پادری ٹیری جونز کے توہین آمیز اقدامات نے ایک بار پھر عالم اسلام کو اس کی شر انگیزی کی بابت رد عمل دکھانے پر مجبور کردیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی پادری کےدوبارہ توہین آمیزاقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی پادری ٹیری جونز کے ذریعہ قرآن پر مقدمہ چلائے جانے جیسے توہین  آمیز اقدام کے لئے دن مقرر کرنے پر مبنی مذموم حرکت، قابل مذمت ہے اور یہ اقدام پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تمام مذاہب و ادیان کے پیروؤں کو چاہئے کہ وہ اس گھناؤنی سازش کا سنجیدگی سے نوٹس لیں ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ امریکی پادری ٹیری جونز کی طرف سے تھوڑے تھوڑے وقفے سے قرآن کریم کے بارے میں جن توہین آمیز اقدامات کا اعلان کیا جاتا ہے وہ مغرب میں دین اور دینداری کے خلاف منصوبہ بندیوں اور سازشوں کا ہی تسلسل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ٹیری جوننز کے اس سے قبل کے توہین امیز اقدام کی مذمت میں امت مسلمہ کے نام اپنے پیغام میں قرآن مجید کی ہتک حرمت کے بارےمیں یہ فرما چکے ہیں کہ یہ کوئي نیا اقدام نہیں بلکہ اسلام کے خلاف صیہونیوں اور امریکہ کی سربراہی میں جاری طولانی اورتسلسل کے ساتھ ہونے والے اقدامات کا حصہ ہے۔
آپ نے فرمایا کہ اس اقدام کو بعض آلہ کا اور احمق پادریوں کا اقدام نہیں سمجھنا چاہیے اور نہ عیسائيوں اور ان کے مذھبی رہنماؤں کو اس کا ذمہ دار سمجھنا چاہیے۔ آپ نے مغرب بالخصوص امریکہ میں آئے دن بڑھتی ہوئي اسلام مخالفت سے مقابلہ کرنے کی راہ کی بھی نشان دھی کی ہے۔
یادہے مغرب میں اسلام کی مخالفت کا آغار دسیوں صدیوں پہلے ہواتھا جسے ہم قدیم سامراج کا زمانہ بھی کہہ سکتےہیں، مغرب ملکوں کی یہ اسلام دشمنی آج بھی جاری ہے لیکن حالیہ دھائيوں میں جس امرکی بناپر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ کی سربراہی میں مغربی ملکوں کی دشمنی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے وہ ایران میں اسلامی انقلا ب کی کامیابی اور اسلامی جمہوری نظام کا قیام ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے بقول امریکہ میں قرآن سوزی کا واقعہ گرچہ نہایت تلخ اور گھناؤنا ہے لیکن اس سے ایک عظیم بشارت بھی ملتی ہے اور وہ یہ ہےکہ اسلام روز بروز ترقی کرتا رہے گا۔
البتہ امریکی حکومت کو مسلمانوں کی اقدارپر توجہ کرنی چاہیے اور جیسا کہ وہ دعوی کرتےہیں کہ وہ اس مذموم اور توہین آمیز سازش میں شریک نہیں ہیں تو انہیں اس بے حد گھناونے جرم میں ملوث عناصر کو سزادینی چاہیے۔
بہرحال اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بقول اسلام مخالف سرگرمیوں کی ترویج کی اصل ذمہ داری مغربی حکومتوں اور خاص طور پر امریکہ پر عائد ہوتی ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ مذاہب کے احترام کے اصول کی پاسداری کے سلسلے ميں امریکہ ذمہ دار ہے اور اسلام مخالف اقدامات سے عالمی امن وسلامتی اور دنیا میں انصاف کےقیام کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ کو قوموں کے سامنے اس کا جواب دہ ہونا پڑےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button