ایران

امریکی حکام کو آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا انتباہ

Aytullah_Khaminai_warningحضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کی فوجی کارروائي کی دھمکی کے بارے میں اس بات پر زور دیا ہےکہ یہ بعید لگتا ہےکہ امریکی حکام ایسی حماقت کے مرتکب ہوں گے لیکن سب کو جان لینا چاہۓ کہ اگر اس دھمکی کو عملی جامہ پہنایا گيا تو پھر ملت ایران کے مقابلےکا میدان صرف ہمارا خطہ ہی نہ ہوگا بلکہ یہ جنگ بہت وسیع میدان میں لڑی جاۓ گی۔ کل اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے رہبر انقلاب اسلامی سے  ملاقات کی ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں زور دے کر کہا کہ امریکی حکام کو یہ بات جان لینی چاہۓ کہ وہ دوسرے ممالک کی طرح ایران پر دباؤ نہیں ڈال سکتے ہیں۔ کیونکہ اسلامی جمہوریہ کسی بھی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا اور ہر دباؤ کا اپنے طریقے کے مطابق جواب دے گا۔ حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اغیار کے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوۓ اقتصادی دباؤ ، فوجی کارروائی کی دھمکی ، نفسیاتی جنگ ، ایران کے اندر سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور تخریب کاری کی کوششوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایاکہ امریکیوں نے ان تمام منصوبوں یعنی اقتصادی بائیکاٹ ، دھمکی اور ایران مخالف قرار داد کے ساتھ ساتھ مذاکرات پر اپنی آمادگی کی بات بھی کی ہے ۔ حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مذاکرات پر امریکہ کی آمادگی کو بار بار کا دہرایا ہوا دعوی قرار دیا اور زور و طاقت کے ساۓ میں ہونے والے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوۓ فرمایاکہ ہم نے دو امور یعنی عراق اور دوسرا مسئلہ جس کو امریکی حکام سلامتی کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہیں کے بارے میں امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کۓ ہیں لیکن ان مذاکرات کے تجربے سے یہ ثابت ہوچکا ہےکہ جب مذاکرات کی میز پر استدلال اور مدلل باتوں کے مقابلے میں ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہوتا ہے تو وہ طاقت کے استعمال کی بات کرنے لگ جاتے ہیں اور مذاکرات کو یکطرفہ طور پر ختم کردیتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ملت ایران کے دشمنوں کے محاذ کے مسلسل کمزور اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ترقی کے مراحل طے کرنےکی جانب اشارہ کیا اور فرمایاکہ اگرچہ اسلامی جمہوریہ کا مخالف محاذ سفید جھوٹ سے کام لیتے ہوۓ اپنے آپ کو عالمی برادری قرار دیتا ہے لیکن صرف صیہونی حکومت اور امریکہ ہی اس محاذ کو تشکیل دیتے ہیں۔ حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملت ایران کے دشمنوں کے محاذ کے مسلسل کمزور ہونے کے مصادیق اور دلائل کی وضاحت کرتے ہوۓ دنیا بھر میں ہر طرح کی عوامی حمایت سے صیہونی حکومت اور امریکہ کے محروم ہونے کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ ان دونوں حکومتوں سے دنیا بھر کی اقوام کی نفرت ، حالیہ برسوں میں عراق ، افغانستان اور فلسطین میں ان حکومتوں کی فوجی شکست ، اقتصادی بدحالی کا شکار ہونا ، مشرق وسطی سے متعلق ان کی پالیسیوں کی ناکامی ، عراق اور افغانستان پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے یا ان ممالک سے فوجی انخلاء کے سلسلے میں کوئي فیصلہ کرنے سے عاجز آنا ، ایران مخالف محاذ کی کمزوری کی بعض علامات ہیں۔ حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلمان اقوام کی جانب سے اسلامی جمہوریہ کی بے مثال پشت پناہی کی طرف اشارہ کیا اور حالیہ تین عشروں میں اقوام کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کا پر تپاک استقبال کی یاد دہانی کراتے ہوۓ فرمایاکہ ملت ایران مشرق وسطی اور دنیا کے دیگر علاقوں میں اپنے کامیاب سیاسی تجربات اور روشن مستقبل کے یقین کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھے گی۔ اور ان حقائق سے یہ ثابت ہوجاتا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران ترقی و پیشرفت کے مراحل مسلسل طے کرتا جارہا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر ایٹمی فیول سائیکل کو ملت ایران کا فطری حق قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ ایران کی ملت اور حکام اپنے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے اور انشاء اللہ ایٹمی بجلی گھر قائم کر کے اور ان کا ایندھن ملک کے اندر تیار کر کے اپنا یہ فطری حق حاصل کر کے رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button