ایران

تہران، عالم اسلام کے ناشرین کا اجلاس

mahmood_ahmadinejadاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ انسانی حقوق، دہشتگردی، گيارہ ستمبر، ایٹم بم اور مختلف طرح کے سیاسی کھیل ثقافتی یلغارسے عالمی رائے عامہ کو منحرف کرنے کے ہتھکنڈے ہیں۔ صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے آج تہران میں عالم اسلام کے ناشروں کے اجلاس کی افتتاحیہ تقریب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو متعصب اور امتیازی رویے کی حامل قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ دن دہاڑے انسان دوستانہ  امداد لے جانےوالے کارواں پر حملہ کیا جاتاہے اور سارے آئين و مکاتب ان حملوں کی مذمت کرتےہیں لیکن سلامتی کونسل الٹا رد عمل دکھاتی ہے۔ صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ ایسے عالم میں اگر ایران، مصر، انڈونیشیا، ترکی، اردن اور شام اور دیگر ممالک خود مختاری سے حقیقی ترقی کی راہ طے کرنا چاہیں تو سلامتی کونسل ان پردباؤڈالتی ہے۔واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے ایک ایسے وقت جب ایران نے ترکی اور برازیل کے ساتھ ملکرعالمی ضمانت کا حامل تہران اعلامیہ جاری کیا ہے، امریکہ نے سلامتی کونسل پر دباؤ ڈالکر قرارداد نمبر 1929 کی منظوری کے ذریعے ملت ایران کے حقوق کو غصب کرنے کی کوشش کی ہے ۔البتہ تہران اعلامئے سے قبل برازیل کے صدر کے نام امریکی صدر اوباما کے خط کے سامنے آنے سے امریکہ کو اس وقت  رسوائي کا سامنا ہے۔ صدر اوباما نے برازیل کے صدر کے نام خط میں تاکید کی تھی کہ تہران اعلامئے پردستخط سے باہمی اعتماد بڑے گا اور ایران کے ایٹمی معاملے کو حل کرنےمیں مدد ملے گي۔ لیکن اس کے باوجود امریکہ نے تہران اعلامئے پردستخط کئےجانے کےبعد ایران کےخلاف پابندیوں کی قرارداد منظورکروائي ۔ بہرحال جیساکہ صدر احمدی نژاد نے آج تہران  میں اسلامی ملکوں کے ناشرین کے اجلاس میں کہا امریکہ اس وقت انسانی حقوق، دہشتگردی، گيارہ ستمبر، ایٹم بم اور مختلف طرح کے سیاسی ناٹک رچا کرعالمی رائے عامہ کو منحرف کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ان حقائق کے پیش نظر اسلامی ملکوں کے ناشرین کے اجلاس سے مسلمانوں کو صرف ایک ہی توقع ہے کہ وہ سیاسی ثقافتی اور سماجی میدانوں منجملہ مغرب کی ثقافتی یلغار کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے فریضے کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں ۔یادرہے تہران میں عالم اسلام کے ناشروں کا دوروزہ اجلاس ہورہاہے جس میں تیس ممالک شرکت کررہےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button