ایران

دشمن خطرناک فتنہ برپا کرنے کی کوشش کررہا ہے، رہبرانقلاب اسلامی


aghakhamenei

 

رہبرانقلاب اسلامی نےفرمایا سب کو خودسرانہ اقدامات سے پرہیزاورقانون کی پیروی کرنا چاہئے ۔حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہرمقدس قم سے آئے ہوئے ہزاروں افراد سے ملاقات میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ فتنے کی حالت میں کام بہت مشکل ہوتا ہے اورلوگوں کی شناخت اس سے بھی زیادہ سخت ہوتی ہے جنگ صفین میں امیرالمومنین کے مدمقابل محاذکی فتنہ انگیزیوں کی تشریح کی ، اورفرمایا اس سخت اورغبارآلودماحول میں حضرت علی علیہ السلام کے مخلص وسچے صحابی عماریاسرنے لوگوں کے سامنے صورت حال کی وضاحت کی تاک

ہ وہ کمزورایمان والے افرادکویہ باورکراسکیں کہ جومحاذ رسول خداصل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقابلے میں تھا اورجومحاذ آج امیرالمومنین علیہ السلام کے مقابلے میں ہے ان دونوں میں کوئی فرق نہيں ہے سوائےاس کے کہ حضرت علی علیہ السلام کے مقابلے میں آج جومحاذکھڑاہے وہ ظاہری طورپرمسلمان ہونے اورقرآن وپیغمبراسلام کی طرفداری کا دعوی کررہا ہے ۔رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا، اسلامی انقلاب کی کامیابی کے آغازسے امام خمینی رہ کی پوری حیات تک ، امریکہ برطانیہ دیگرسامراجی طاقتيں ، تسلط پسندطاقتوں سے وابستہ رجعت پسندحکومتیں اورخود ایران کے اندرمنحرف عناصرسب کے سب امام خمینی اورانقلاب کے مقابلے میں ایک ہی پرچم تلے اکٹھارہے اورآج بھی صورت حال وہی ہے حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا جوش مارتی ہوئی دینی غیرت کے باوجود (ہمارے) جوان بعض مسائل کے مقابلے میں صبروتحمل سے کام لے رہے ہيں اوریہی کرنا بھی چاہئے لیکن جب بھی میدان میں اترنے کا وقت آئے گا یہ جوان میدان میں بھی اتريں گے ۔رہبرانقلاب اسلامی نے اس سال عاشورائے حسینی کے دن حرمت عاشورہ اورامام حسین علیہ السلام کی شان میں بعض عناصرکی طرف سے کی جانےوالی بے حرمتی پرایران کے جوانوں کے غم وغصے اورمشتعل جذبات کوایک فطری امرقراردیا اورفرمایا پورے ایران کے لوگ اس بے حرمتی سے آزردہ خاطرہوئے ہيں لیکن سب کوچاہئے کہ وہ ہوشیاررہیں تاکہ جذبات کی رومیں اٹھائے جانےوالے کسی بھی قدم سے دشمن کوفتنہ انگیزی کا موقع نہ ملے ۔رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک پیچیدہ اورخطرناک فتنہ کوہوادینے کے لئے دشمنوں کی ہمہ جانبہ کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا اس غبارآلود فضامیں بہت ہی احتیاط وتدبیر سے کام لینے کی ضرورت ہے البتہ وقت آنے پرپوری قوت کے ساتھ عمل بھی کیا جائے گا تاکہ دشمن اپنی فتنہ انگیزیوں میں ناکا ہوجائے ۔رہبرانقلاب اسلامی نے متعلقہ اداروں کوحکم دیا کہ وہ حالیہ واقعات کے ذمہ داروں سے سختی سے پیش آئيں۔ انھوں نےساتھ ہی یہ بھی فرمایاکہ البتہ جولوگ قانونی طورپرذمہ دارنہيں ہيں ان کوان معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button