مقالہ جات

مصطفیٰ چمران ایک ایرانی سائنسدان اور شیعہ مسلمان تھے۔

mustafa chamranمصطفیٰ چمران ایک ایرانی سائنسدان اور شیعہ مسلمان تھے۔ آپ ۱۹۳۲ء میں تہران میں پیدا ہوئے۔جو وزیر دفاع اور پارلیمنٹ کے رکن بھی رہ چکےہیں۔ایران عراق جنگ میں نیم فوجی رضاکاروں کے کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔وہ ایران کے نائب صدربھی رہ چکے ہیں۔ آپ کو ایک جنگی کاروائی کے دوران شہید کیا گیا۔
تعلیم
آپ آیت اللہ تلقانی اور مرتضیٰ مطہری کے شاگرد تھے۔آپ نے “ال-بورز ہائی سکول”سے تعلیم حاصل کی اورپھر “تہران یونیورسٹی” سے گریجوایشن کی۔۱۹۶۰ء میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ چلے گئے اور “ایم-ایس”کی ڈگری “ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی” سے حاصل کی۔اسکے بعد یونیورسٹی آف کیلے فورنیا برکلےسے ۱۹۶۳ میں پلازمہ فزکس اور الیکٹرانک انجینئرنگ میں پی-ایچ-ڈی کی۔اسکے بعد “بیل لیبارٹریز اور ناسا کی جیٹ پروپلژن”میں سینئر ریسرچ سائنسدان کے طور پر کام سرانجام دیا۔آپ کو فارسی، انگریزی،عربی،فرانسیسی اور جرمن زبانوں پر دسترس حاصل تھی۔
سرگرمیاں
۱۹۷۰ء کے آخراور ۱۹۸۰ء میں آپ سیاسی سرگرمیوں میں مکمل طور پر میدان میں اورسرگرم ہو گئے۔انہوں نے مشرق وسطی میں اسلامی انقلاب میں اہم ترین کردار ادا کیا اور بانی رکن بن گئے۔الجیریا،مصر،شام اور بالخصوص جنوبی لبنان میں گوریلا اور دوسری انقلابی فورسز کو منظم اور تربیت دی۔
ایران واپسی
ایران میں اسلامی انقلاب کے رونما ہوتے ہی آپ کے کیریئر نے ایک نیا موڑ لیا۔آپ کو ایرانی پاسداران کا کمانڈر اور ساتھ ہی ساتھ ایرانی وزیر دفاع،
آیت اللہ العظمیٰ سید خمینی(روح اللہ)کی ذاتی فوج کے بطور معاون اور اسکے بعد سپریم کونسل کے نمائندہ کے طور پر بھی مقرر کیا گیا۔۱۹۸۰ء میں تہران سے ایران کی مجلس (ایرانی پارلیمنٹ) کے تور پر بھی منتخب کیا گیا۔
آپ کی شہادت : ۲0 جون ۱۹۸۱ء میں ایران عراق جنگ کے دوران آپ کو ایرانی صوبے خوزستان میں شہید کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button