ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں، محمد اسلامی
ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ: آئی اے ای اے نے غیر پیشہ ورانہ رویہ اپنایا، قرارداد جنرل کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل

شیعیت نیوز : ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ فوجی حملوں سے ایٹمی تنصیبات کو تحفظ دینے کے لیے ایک جامع قانون سازی وقت کی ضرورت ہے، بصورت دیگر اقوام متحدہ کے چارٹر کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچے گا۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی 69 ویں کانفرنس میں شرکت کے لیے ویانا آمد کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بارے میں ایجنسی نے غیر پیشہ ورانہ رویہ اپنایا اور کسی قسم کا مذمتی بیان تک جاری نہیں کیا۔ اس کے برعکس، یوکرین کے زاپروژیا پلانٹ پر بار بار بیانات اور قراردادیں جاری کی گئیں، جو واضح طور پر دوہرے معیار کی نشاندہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات سخت نگرانی اور سیف گارڈ معاہدے کے تحت ہیں، اس کے باوجود ان پر حملے ہوئے لیکن ایجنسی نے خاموشی اختیار کی۔ یہ صرف ایران کی ایٹمی صنعت پر حملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : استنبول میں عوام کا بڑا اجتماع، عالمی امدادی بیڑے “صمود” کے حق میں مظاہرہ
ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ کے مطابق اسی وجہ سے ایک قرارداد تیار کی گئی ہے جو اس وقت جنرل کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ فطری بات ہے کہ یہ قرارداد مخالف ممالک کو پسند نہیں آئے گی اور وہ اس کے خلاف سخت ردعمل دیں گے۔ لیکن ہمارے لیے اس قرارداد کو پیش کرنا، اس کی منظوری سے کہیں زیادہ اہم ہے، کیونکہ اس کے نکات تمام رکن ممالک کو دے دیے گئے ہیں اور یہ باضابطہ طور پر سیکریٹریٹ میں بھی درج ہوچکا ہے۔
اسلامی نے مزید کہا کہ ایران کے دوست ممالک نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے۔ کانفرنس کے دوران مختلف ملکوں کے ساتھ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوگی۔
واضح رہے کہ آئی اے ای اے کی 69 ویں جنرل کانفرنس 15 سے 19 ستمبر ویانا میں ہوگی جس میں دنیا بھر کے ممالک شریک ہیں۔