امریکی سازشیں ایرانی عوام کو ترقی سے نہیں روک سکتیں، آیت اللہ علم الہدٰی
علم الہدٰی: انقلاب اسلامی کے بعد امریکہ نے علیحدگی پسند گروہوں کو اکسایا، ایران آج پہلے سے زیادہ مضبوط ہے

شیعیت نیوز : حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر نسیم حیدر زیدی معروف خطیب، مرکزی مسجد جعفر طیار کراچی کے پیش نماز اور جید عالم دین ہیں۔ حوزہ نیوز نے اربعین کے مختلف پہلوؤں پر ان سے سوالات کیے جن کا انہوں نے تفصیل سے جواب دیا۔ ہم اربعین کی مناسبت سے آپ کا انٹرویو قارئین کے لیے پیش کر رہے ہیں۔
مولانا نسیم حیدر زیدی نے کہا کہ تاریخِ تشیع میں اربعین کو ایک خاص مقام حاصل ہے جسے چند نکات کی صورت میں بیان کیا جا سکتا ہے۔
-
یہ دن ہمیں حضرت امام حسینؑ کی مظلومانہ شہادت، اسیرانِ کربلا کی شام سے کربلا آمد اور ان پر ڈھائے گئے مظالم کی یاد دلاتا ہے۔ یہ دن ظلم کے خلاف قیام اور باطل کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کی اعلیٰ مثال ہے، جو اس بات کا اعلان ہے کہ امام حسینؑ کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا اور عاشورہ کا پیغام ہمیشہ زندہ رہے گا۔
-
زیارتِ اربعین کے ذریعے شیعیانِ حیدر کرارؑ امام حسینؑ اور شہدائے کربلا سے تجدیدِ عہد کرتے ہیں کہ وہ آپؑ کے مقاصدِ قیام کی تکمیل کے لیے ہمیشہ کوشاں رہیں گے۔
-
اربعین کا دن اور اس روز کی زیارت، عاشورہ کے پیغام کو ہمارے دلوں میں زندہ رکھنے اور آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے کا ذریعہ ہے۔
-
اربعین کے دن امام حسینؑ کی زیارت کو حقیقی شیعہ کی نشانیوں میں شمار کیا گیا ہے۔
-
اربعین کے موقع پر دنیا بھر سے لاکھوں افراد کا کربلا آنا، خاندانِ عصمت و طہارتؑ سے عشق و محبت کا اظہار ہے اور دوسروں کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : زیارتِ امام حسینؑ؛ آیت اللہ جوادی آملی کا پیغام: زیارت کے بعد سیرت میں حقیقی انقلاب ضروری
مولانا نسیم حیدر زیدی نے مزید کہا کہ زائرین کی خدمت کے بارے میں چند نکات اہم ہیں:
-
زیارتِ امام حسینؑ سے قبل غسل کریں۔
-
اربعین کے دن زیارتِ اربعین پڑھیں اور بہتر ہے کہ ترجمے کے ساتھ پڑھیں۔ اگر ضریحِ مبارک کے قریب جگہ نہ ملے تو دور سے بھی پڑھی جا سکتی ہے۔
-
دیگر ائمہؑ اور شہدائے کربلا کی زیارت کی بھی تاکید کی گئی ہے۔
-
دعا و مناجات میں مصروف رہیں اور امام زمانہؑ کے ظہور، رہبر معظم، فقہائے عظام کی صحت و سلامتی اور مظلومینِ جہاں کے لیے دعا کریں۔
-
امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کی مصیبت کو یاد کر کے گریہ کریں، مجالس و نوحہ خوانی میں شرکت کریں اور ذکرِ مصیبت میں مشغول رہیں۔
-
دوسرے زائرین سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔
-
نظم و ضبط اور صفائی کا خیال رکھیں، خاص طور پر اپنے قیام کی جگہ پر۔
-
خادمینِ حرم کا احترام کریں اور ان سے تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ جو افراد اس سال کربلا نہ جا سکے، وہ اپنے شہروں اور علاقوں میں وہی امور انجام دیں جو زائرین کربلا میں انجام دیتے ہیں، مثلاً: زیارتِ اربعین پڑھنا، مجالس برپا کرنا اور ان میں شریک ہونا، مشی کرنا، جلوس و ماتم میں شامل ہونا، سبیل اور نذر و نیاز کا اہتمام کرنا اور آئندہ سال کے لیے سفر کی تیاری کرنا۔
مولانا نسیم حیدر زیدی نے کہا کہ روزِ اربعین کئی اہم پیغامات کا حامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور کے ظالم نے امام حسینؑ کی زیارت سے روکنے کی کوشش کی تاکہ لوگ آپؑ کے قیام سے درسِ حریت نہ سیکھ سکیں۔ لیکن اربعین کا عظیم اجتماع ہر دور کے ظالم کے منہ پر طمانچہ ہے کہ وہ مٹ گئے مگر عشقِ حسینی سے سرشار پروانے آج بھی شمعِ امامت پر قربان ہونے کو تیار ہیں اور ہر دور کے یزید کے سامنے آہنی دیوار بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ کا قیام دینِ اسلام کی بقا اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا پیغام ہے، خواہ اس راہ میں جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔ دنیا بھر کے مسلمان اربعین کے دن آپؑ کی بارگاہ میں پہنچ کر اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم دین کی سربلندی اور ظالم کے مقابلے میں ثابت قدم رہیں گے۔ ہم نے اس راہ میں قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور بے شمار شہداء پیش کیے لیکن ظالم کے سامنے جھکنے سے انکار کیا۔ آج بھی ہم اپنے عظیم رہبر کی رہنمائی میں یزیدِ وقت کو للکار رہے ہیں اور مزاحمت کی اس راہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ "اِنَّا عَلَی الْعَہْد” یعنی ہم اپنے عہد پر قائم ہیں اور ہرگز کسی ظالم کے سامنے نہیں جھکیں گے۔