ایران کے خلاف عالمی یلغار ناکام، دشمن جنگ بندی کی بھیک مانگ رہا ہے، علیرضا زاکانی
حالیہ 12 روزہ جنگ کو تہران کے میئر نے عظیم تمدنی معرکہ قرار دے دیا، ایران نہ جنگ چاہتا ہے نہ میدان خالی چھوڑے گا

شیعیت نیوز : تہران کے میئر علیرضا زاکانی نے گلزار شہدائے بہشت زہرا (س) میں شہدائے اقتدار کے چہلم کی مناسبت سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ 12 روزہ جنگ کو ایران بمقابلہ پوری مغربی دنیا قرار دیا اور اسے صرف عسکری محاذ آرائی نہیں بلکہ ایک عظیم تمدنی معرکہ قرار دیا۔
زاکانی نے کہا کہ اس جنگ میں صرف اسرائیل نہیں تھا بلکہ امریکہ، نیٹو اور ان کے تمام علاقائی و بین الاقوامی اتحادی ایک صف میں کھڑے تھے۔ یہ معرکہ ایران کے خلاف بین الاقوامی استکباری محاذ کی ہمہ گیر یلغار تھی، لیکن خدا کے فضل، رہبر معظم انقلاب اسلامی کی بصیرت اور عوام کی استقامت نے دشمن کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے ایران کے اسلامی انقلاب کو مغربی استکباری نظام کی شکست کا نقطۂ آغاز قرار دیا اور کہا کہ ایران نے خطے میں مغرب کے نئے عالمی نظم (New World Order) اور گریٹر مڈل ایسٹ جیسے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ ایران اب صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک تمدنی مزاحمت کی علامت بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : استنبول میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان اہم جوہری مذاکرات کا آغاز
زاکانی نے دشمن کی جانب سے ایران کے اندرونی نظام کو کمزور کرنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی ادارے، کمانڈرز، سائنس دان، اور میڈیا سب دشمن کی سازشوں کا نشانہ بنے۔ صہیونی اور امریکی بلاک کی جانب سے ایران کے سکیورٹی مراکز، سائنسدانوں اور عسکری قیادت پر حملے ایک طویل المیعاد اور منظم سازش کا حصہ تھے۔
تہران کے میئر نے کہا کہ دشمن کے حملوں کا مقصد ملتِ ایران کی آواز کو دبانا اور اس کے وجود کو مٹانا تھا۔ ملکی نشریاتی ادارے پر حملہ بھی اسی منصوبے کا حصہ تھا لیکن دشمن کو ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑی۔
زاکانی نے کہا کہ ایرانی فوج کے منظم اور دندان شکن جوابی اقدامات کے بعد دشمن جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوا۔ انہوں نے اندازہ لگایا تھا کہ ابتدائی حملوں سے ایران بکھر جائے گا، مگر جب انہوں نے ایرانی فولادی عزم کو دیکھا تو پسپائی کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب ایران پہلے والا ایران نہیں رہا۔ حیفا کی ریفائنری اور امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں کے ذریعے سب کو واضح پیغام دے دیا گیا ہے کہ ایران نہ جنگ چاہتا ہے، نہ میدان خالی چھوڑے گا۔ ہم ہر فوجی و سفارتی حملے کا بھرپور جواب دیں گے۔
زاکانی نے آخر میں کہا کہ دشمن اگر یہ سمجھتا ہے کہ میدان جنگ میں شکست کے بعد مذاکرات کی میز سے کامیابی حاصل کرے گا، تو وہ ایرانی قوم کے بارے میں دوبارہ غلط فہمی کا شکار ہوا ہے۔ ہم پرامن ہیں، لیکن کمزور ہرگز نہیں۔ ہماری وحدت اور مزاحمت ہی ہماری اصل طاقت ہے۔