شام میں تکفیری جولانی کے گماشتوں نے ظلم کی نئی داستان رقم کردی علوی حاملہ خواتین کا قتل عام
شامی سوشل میڈیا صارفین کے مطابق جو جارحیتیں آج الجولانی کے عناصر سابق حکومت کے ارکان، عام شہریوں اور اقلیتوں کے خلاف سرانجام دے رہے ہیں ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا۔

شیعیت نیوز:اس وقت شام کی صورت حال شدید سینسر کا شکار ہے بہت سے حقائق کو چھپایا جا رہا ہے
اور عرب ذرائع ابلاغ بھی جو بشار حکومت کے دوران کسی محلے میں کسی کو چھینک بھی آتی تو اسے کوریج دیتے تھے اور کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کا شبہہ ظاہر کرتے تھے۔
اس سینسر کا حصہ بنے ہوئے ہیں اور جو کچھ شام میں ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔
شامی سوشل میڈیا صارفین کے مطابق جو جارحیتیں آج الجولانی کے عناصر سابق حکومت کے ارکان، عام شہریوں اور اقلیتوں کے خلاف سرانجام دے رہے ہیں ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا۔
یہ بھی پڑھئیے: لشکر جھنگوی اور سپہ صحابہ کے 6 دہشتگرد گرفتار، آن لائن بھرتی مہم ناکام
جو خلاف ورزیاں، قتل عام، ذبح کرنا اور گلے کاٹنے اور تشدد کے واقعات تحریر الشام کے گماشتوں نے صرف دو ہفتوں کے دوران شہر حمص میں رقم کئے ہیں، حقیقتا ایک المیہ ہے۔
گذشتہ 14 سال کے دوران شام میں یہ سب کچھ کبھی بھی نہيں ہؤا تھا۔
حمص سے وائرل ہونے والے ویڈیو کلپس بہت المناک ہیں۔
وہ بچوں اور حتی کہ حاملہ خواتین پر بھی رحم نہیں کرتے۔
وہ ماؤں کے پیٹ میں بچوں کو بھی قتل کر دیتے ہیں ، صرف اس لئے کہ اس کی ماں علوی فرقے سے تعلق رکھتی ہے۔