پارہ چنار: امن معاہدے میں رکاوٹ، اورنگزیب فاروقی اور فورتھ شیڈول کے دہشت گردوں کی موجودگی
اورنگزیب فاروقی اور دیگر دہشت گردوں کی پارہ چنار میں موجودگی پر عوام کا شدید احتجاج

شیعیت نیوز: پارہ چنار میں راستے کھولنے اور امن قائم کرنے کے لیے قبائلی جرگے کے ذریعے معاہدہ طے پانے کی امید تھی، جس پر دونوں فریقین کو دستخط کرنا تھے۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق، کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ اورنگزیب فاروقی اور سپاہ صحابہ کے دیگر دہشت گرد، جن کے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں، علاقے میں موجود ہیں اور انہوں نے اہل سنت قبائل کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
یہ شدت پسند عناصر مبینہ طور پر معاہدے پر دستخط رکوانے اور قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے راستے بند ہونے کا جواز دے کر علاقے تک نہیں پہنچ پا رہے، لیکن یہ خطرناک دہشت گرد آرام سے وہاں پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پارہ چنار: فلاحی تنظیمیں اور حکام راستے بند ہونے کا بہانہ بناتے رہے، لیکن دہشت گرد پہنچ گئے!
اب تک اہل سنت کی جانب سے معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے، جس پر مقامی افراد اور امن پسند حلقے شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ یہ شدت پسند عناصر نہ صرف امن کی کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں بلکہ علاقے میں بدامنی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
حکومت سے فوری طور پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اورنگزیب فاروقی اور دیگر دہشت گردوں کی موجودگی کی وضاحت کرے اور امن جرگے کی کامیابی کے لیے ضروری اقدامات کرے تاکہ علاقے میں راستے کھل سکیں اور حالات معمول پر آئیں۔