پارہ چنار: فلاحی تنظیمیں اور حکام راستے بند ہونے کا بہانہ بناتے رہے، لیکن دہشت گرد پہنچ گئے!
پارہ چنار میں عوام کی مدد کے بجائے شدت پسندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی، حکومتی پالیسی پر سوالات

شیعیت نیوز: پارہ چنار میں جاری بحران کے دوران گورنر سندھ اور فلاحی تنظیمیں علاقے تک نہ پہنچ سکیں۔ حکومت کا مؤقف تھا کہ راستے بند ہیں اور حالات ناسازگار ہیں، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ اورنگزیب فاروقی اور دیگر فورتھ شیڈول میں شامل دہشت گرد آرام سے وہاں پہنچ گئے۔
یہ کیسی حکومتی پالیسی ہے کہ عوام کی مدد کے بجائے شدت پسندوں کو کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے؟ کیا یہ راستے صرف فلاحی تنظیموں اور حکام کے لیے بند ہیں؟ یا پھر ریاست خود عوام کا قتل عام دیکھنا چاہتی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پارہ چنار: مظلومین کے حق میں مظاہرے اور فوجی بیان پر سوالات
عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ ملک دشمن عناصر کی پارہ چنار میں موجودگی کس طرح ممکن ہوئی، جبکہ ریاستی ادارے اور حکومتی نمائندے ناکامی کا جواز پیش کر رہے ہیں۔ یہ سب دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ شدت پسندوں کو روکنے کے بجائے ان کے لیے راستے ہموار کیے جا رہے ہیں۔