پاراچنار تاحال میدان جنگ، 10 روز میں 124 افراد شہید ہو گئے
ضلع کرم میں مسافر کانوائے پر حملے کے بعد مختلف مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں، جن میں اب تک 124 افراد شہید ہو گئے ہیں

شیعیت نیوز : قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے 2 مقامات پر سیز فائر ہوگیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اپر کرم کے 2 مقامات پر ابھی بھی فائرنگ کی جا رہی ہے۔
ضلع کرم میں 21 نومبر کو ایک مسافر قافلے پر حملے کے نتیجے میں 50 افراد کے شہید ہونے کے بعد 22 نومبر کو ضلع کرم کی مختلف جگہوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
ان جھڑپوں میں متعدد دکانیں اور گھر جنگ کی زد میں آئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری قیادت اور قبائلی عمائدین نے آج سیز فائر کیلئے کوششیں کیں، جس کے نتیجے میں 2 جگہوں پر مکمل سیز فائر ہوگئی، تاہم اپر کرم کی 2 جگہوں پر لڑائی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحے سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
شام کے وقت گاؤں کنج علیزئی میں مارٹر گولہ گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان سے طالبان سرحد پار کرکے پارہ چنار پر حملہ آور ہو رہے ہیں، خواجہ آصف
پیواڑ اور تری منگل، کنج علیزئی اور مقبل کے درمیان ابھی بھی کراس فائرنگ ہو رہی ہے۔
تازہ جھڑپوں میں 80 افراد جاں بحق 150 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔
ضلع کرم میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں پچھلے 10 روز میں 124 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
کرم میں ایک ہفتہ بعد انٹرنیٹ اور موبائل سروس بحال ہوگئی ہے، 4 جی انٹرنیٹ سروس 2 مہینے معطل رہی۔
پاراچنار ٹل مین شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر ہر قسم کی آمدورفت اور تجارت کیلئے بند ہے۔
آل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے مطابق ضلع میں تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے پچھلے 8 روز سے بند ہیں۔
روڈ بندش کے باعث پاراچنار شہر میں اشیائے خوردونوش، ادویات اور ایندھن کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
ادویات کے عدم دستیابی کے باعث زخمیوں کو معیاری علاج بھی ممکن نہیں ہے۔