افغانستان سے طالبان سرحد پار کرکے پارہ چنار پر حملہ آور ہو رہے ہیں، خواجہ آصف
"افغانستان سے طالبان سرحد پار کرکے حملہ آور ہو رہے ہیں، پاراچنار میں قتل عام ناقابل قبول ہے۔"

شیعیت نیوز: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاراچنار میں ہونے والے قتل عام کی پشت پناہی افغانستان سے ہو رہی ہے۔ افغانستان سے طالبان سرحد پار کر کے حملہ آور ہو رہے ہیں۔ سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں قتل عام ہو رہا ہے ایسے میں کے پی کے کے وزیر اعلی کا بنتا تھا کہ وہ اسلام آباد پر حملہ آور ہوں، یہ ایک سازش ہے اور پی ٹی آئی اس سازش کی سہولت کار ہے۔ یہ صورتحال ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے، پاراچنار میں فرقہ وارانہ خلفشار پیدا کیا جا رہا ہے، تاہم صوبائی حکومت مکمل خاموش ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی ہٹائے جانا اہم ہے، قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، اب ہماری کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ مسافروں کو ہینڈل کریں، ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں اور ان کے لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس کے لیے کوششیں کیں، اس پابندی سے پی آئی اے کو بڑا دھچکا لگا تھا اور 70 فیصد بزنس غیر ملکی ایئر لائنز کے پاس چلا گیا تھا، موجودہ حکومت میں پاکستان ترقی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں تکفیری جماعتوں کی دہشت گردی کے تعلق اسرائیل سے ملتے ہیں، صہیونی ذرائع ابلاغ
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وفاق پر تیسرا حملہ کیا، جسے ناکام بنانے پر پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 24 نومبر کو پی ٹی آئی نے مارچ نکالا، ہمارے منع کرنے، متبادل مقامات کی پیشکش کے باوجود بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا، حالانکہ ہم پہلے ہی بتا چکے تھے کہ کسی کو ڈی چوک جانے نہیں دیا جائے گا، ریڈ زون میں غیر ملکی مہمان موجود تھے، عمران خان احتجاج کا مقام تبدیل کرنے پر رضامند ہوگئے تھے لیکن بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کسی بھی جنگ میں بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی طرح دم دبا کر بھاگنے کی مثال آپ کو نہیں ملے گی، ’مجمع‘ دیکھ کر یہ خود پر کنٹرول کھو بیٹھے، ان کے اپنے لوگوں نے گنڈاپور کی گاڑی پر لاتیں اور گھونسے مارے، ان کا ہر لیڈر پروپیگنڈے میں ملوث ہوگیا، سلمان اکرم راجا، لطیف کھوسہ، علی امین گنڈاپور سمیت ہر لیڈر خود سے مرنے والوں کی الگ تعداد بتاتا رہا، کوئی 10، کوئی 20 اور یہاں تک کہ 278 کا نمبر بھی بتایا گیا، اب یہ نمبر سنگل ڈیجٹ میں آچکا ہے، گنڈاپور نے ہزاروں افراد کی ہلاکت کا بتایا، ان کو چاہیے تھا جھوٹ بولنے سے پہلے کم سے کم مشورہ کرکے نمبرز ہی ملا لیتے، ایک جیسی تعداد بتاتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسا دھرنا جو جاری بھی ہو، اس میں عوام بھی نہ ہوں، ایسا دھرنا صرف علی امین گنڈاپور ہی ایجاد کر سکتے ہیں، ان لوگوں کو چاہیے کم از کم مرنے والوں کی نماز جنازہ میں شرکت کرتے اور تصاویر یا ویڈیوز ہی شیئر کر دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب خان کہتے ہیں کہ میں نے خود اپنے سینے پر رائفل کا راؤنڈ کھایا ہے، اس کے بعد وہ پریس کانفرنس بھی کر رہے ہیں، کیا بات ہے، چھا گئے ہو عمر ایوب!، ایسی باتیں صرف پی ٹی آئی والے ہی کرسکتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین کے حملوں سے سیکیورٹی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے، پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد زخمی اور ہسپتالوں میں زیر علاج ہے۔