اہم ترین خبریںپاکستان

بیس سال سے ہماری نسل کشی ہو رہی ہے،ہمیں انصاف نہیں دیا گیا، علامہ مقصود ڈومکی

کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان پچیس کروڑ انسانوں کا ملک ہے، یہ کوئی جنگل نہیں

شیعیت نیوز : ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ نے بلوچستان میں سینکڑوں جنازے اٹھائے۔

بیس سال تک ہماری نسل کشی ہوتی رہی مگر کسی قاتل کو سزا تو دور کی بات ہمارے چوکیدار یہ تک نہ بتا سکے کہ ہمارا قاتل کون ہے۔

بلوچستان کے مسئلے کو افہام و تفہیم اور مذاکرات سے حل کرنے کی بجائے گولی سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار علامہ مقصود ڈومکی نے کوئٹہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان اسلام کے نام پر کلمہ لا إله إلا الله کی بنیاد پر بنا۔

یہ ملک آئین اور قانون کے تحت چلنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں جرات ہے تو بحیرہ احمر میں آجائے، سربراہ انصاراللہ

بلوچ، پنجابی، سندھی، پشتون اور سرائیکی، اس ملک میں مختلف مسالک آباد ہیں۔

اسلام اور آئین پاکستان اس قوم کو متحد رکھ سکتے ہیں۔

آئین پاکستان اس ملک کی بقاء، سالمیت اور ترقی کی ضمانت ہے۔ مقتدر اداروں کی جانب سے آئین کی مسلسل پامالی افسوسناک عمل ہے۔

بلوچستان کے مسئلے کو افہام و تفہیم اور مذاکرات سے حل کرنے کی بجائے گولی سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

لوگوں کو راستہ روک کر قتل عام کیا جاتا ہے، مزدوروں کو گولیاں مار کر قتل کیا جاتا ہے۔

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکہ کیا جاتا ہے، جبکہ ہمارے چوکیدار کو 85 ارب روپے بجٹ ملتا ہے، لہٰذا چوکیدار سے سوال تو بنتا ہے۔

بیس سال تک ہماری نسل کشی ہوتی رہی مگر کسی قاتل کو سزا تو دور کی بات ہمارے چوکیدار یہ تک نہ بتا سکے کہ ہمارا قاتل کون ہے؟ اور ان کو فنڈنگ کون کرتا ہے؟

متعلقہ مضامین

Back to top button