اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

پاراچنار میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی، 28 سالہ انجینئر کی جان چلی گئی

شیعہ دشمنی پر مبنی راستوں کی بندش اور طبی سہولتوں کی کمی، عوام شدید مشکلات میں مبتلا

شیعیت نیوز: پاراچنار: مقبوضہ پاراچنار میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث 28 سالہ انجینئر کرار حسین جان کی بازی ہار گئے۔ وہ کینسر کے مریض تھے اور کیمو تھراپی کے لیے پشاور جانا چاہتے تھے، لیکن راستوں کی بندش کے باعث بروقت نہ پہنچ سکے۔ کرار حسین کے بھائی دلاور حسین کے مطابق، وہ پشاور ماڈل سکول اینڈ کالج کے ٹاپر اسٹوڈنٹ رہ چکے تھے۔

رپورٹس کے مطابق، کالعدم سپاہ صحابہ نے شیعہ دشمنی کی بنا پر راستے بند کیے ہوئے ہیں، جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ سیکیورٹی اداروں کو اس صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ یہ عناصر ملک دشمن ہیں اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

ایک ہفتے کے دوران علاج نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ اس سے قبل چھ سالہ سید شاہ حسین بھی علاج نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاڑہ چنار 15روز سے ملک کے دیگر حصوں سے منقطع،طلبہ،مسافروں اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا

پاراچنار ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر میر حسن جان کا کہنا ہے کہ پشاور ریفر کیے گئے مریض راستوں کی بندش کی وجہ سے شفٹ نہیں ہو پا رہے، جس سے علاقے میں شدید مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ہسپتال میں اکسیجن کی بھی کمی ہے۔

سیکرٹری انجمن حسینیہ جلال بنگش نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقے میں تیل، اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ سماجی رہنما محمود علی جان نے بھی بتایا کہ تین ہفتوں سے انٹرنیٹ سروس کی بندش نے طلبہ کو آن لائن کلاسز میں مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button