دنیامشرق وسطی

نیتن یاہو کا اسکینڈل سامنے آ گیا

کینیڈا میں پیش کی گئی ایک ڈاکیومینٹری نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامین نیتن یاہو کے ہوش اُڑا دئے ہیں۔

شیعیت نیوز : اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے پیر کو اس ڈاکیومینٹری کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔

ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں ”دی بی بی فائلز“ کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی، جس میں نیتن یاہو کی کرپشن سے متعلقہ دستاویزات دکھائی گئی ہیں۔

اسرائیلی ویب سائٹ ’’وائے نیٹ‘‘ کے مطابق نیتن یاہو نے فلم کے پریمیئر سے قبل ایک فوری سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں 2016 اور 2018 کے درمیان ان سے اور ان کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کے دوران کی ویڈیوز اور آڈیو ریکارڈنگ دکھائی گئی ہے۔

ویب سائٹ نے مزید کہا کہ نیتن یاہو فلم کو ٹورنٹو میں دکھانے سے روکنے میں ناکام رہے، لیکن وہ اپنی درخواست میں کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل میں اس کی اشاعت کو روکا جائے۔

آسکر ایوارڈ یافتہ ایلکس گبنی کی لکھی ہوئی دو گھنٹے کی اس فلم میں نیتن یاہو کے خلاف پولیس کی تحقیقات کے پہلے کبھی نہ دیکھے گئے مناظر سامنے لائے گئے ہیں۔

نیتن یاہو کے خلاف رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت تحقیقات کی گئی تھیں۔

ٹورنٹو میں فلم دیکھنے والے ایک کارکن نے کہا کہ یہ فلم کوئی رومانوی کامیڈی نہیں ہے لیکن یہ فلم دیکھنا کسی بھی یہودی کے لیے ضروری ہے جو انسانیت اور اسرائیل کا خیال رکھتا ہو۔

میڈیا نے اس دستاویزی فلم کو ایک سیاسی بم قرار دیا جو اسرائیل کو ہلا کر رکھ سکتا ہے۔

ایلکس گبنی نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کا فلم نہ دکھانے پر اصرار ان کے کرپٹ کردار کا پختہ ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی ڈاکٹرز کی میڈیکل کی دنیا میں کامیابی، بغیر آپریشن دل کی رگیں کھولنے کا طریقہ

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلم اسرائیل میں نہیں دکھائی جائے گی اور نہ ہی ویڈیو ٹیپ شدہ تفتیشی مواد پر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ملک میں تقسیم کیا جاسکے گا۔

تاہم گبنی نے اپنی امید کا اظہار کیا کہ فلم کسی بھی وقت دوسرے طریقوں سے اسرائیلی ناظرین تک پہنچ جائے گی۔

غزہ میں جنگ کے بعد ملک میں ہنگامی حالت کے اعلان کے بعد دو ماہ کے وقفے کے بعد بدعنوانی کے الزامات پر نیتن یاہو کے مقدمے کی سماعت گزشتہ دسمبر میں دوبارہ شروع ہوئی تھی۔

کیس جسے ”1000 گفٹ“ کیس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی اور رشوت لینے کے الزامات میں سب سے نمایاں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button