پاکستان کی اہم خبریں

سوات: توہین قرآن کے جھوٹےالزام میں قتل کرنے پر 23 انتہا پسند گرفتار

سوات پولیس نے بتایا کہ مشتعل افراد پر درج مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 302 , 324 ,353 ,341 ,427 ,436 ,186 ,148 اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

شیعیت نیوز: صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے سوات کے ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) ڈاکٹر زاہد اللہ نے اتوار کو بتایا کہ مدین میں مبینہ توہین قرآن کے ملزم کو قتل کرنے اور پولیس سٹیشن پر حملے کے کیس میں اب تک 23 نامزد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

مشتعل ہجوم کے ہاتھوں توہین مذہب کے الزام میں ایک سیاح کے قتل کا واقعہ سوات کے علاقے مدین میں بدھ کی رات پیش آیا تھا۔

مدین سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں ملک کے مختلف حصوں سے سیاح آتے ہیں۔

ریجنل پولیس افسر (ملاکنڈ ڈویژن کے پولیس سربراہ) علی محمد نے جمعے کو مدین میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ واقعے کے دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک مقدمہ مقتول کے خلاف توہین مذہب کا درج کیا گیا جبکہ دوسرا مقدمہ پولیس سٹیشن میں تھوڑ پھوڑ اور سامان کو نقصان پہنچانے پر مشتعل افراد کے خلاف درج کیا گیا۔

اب تک اس مقدمے میں نامزد 23 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ اس واقعے میں ملوث 49 معلوم اور 2500 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔‘

ان کے مطابق: ’واقعے میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔‘

سوات پولیس نے بتایا کہ مشتعل افراد پر درج مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 302 , 324 ,353 ,341 ,427 ,436 ,186 ,148 اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ دفعات مختلف نوعیت کے جرائم کے حوالے سے ہیں، جن میں قتل اور اقدام قتل، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا، کار سرکار میں مداخلت، کسی کو غیر قانونی طریقے سے زدوکوب کرنا، ریاست کے خلاف بغاوت اور سرکاری تفتیش میں خلل ڈالنا شامل ہیں۔

ہفتے کو اس واقعے کے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی بنائی گئی ہے۔

ڈی پی او آفس سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ کمیٹی کی سربراہی ایس پی انویسٹیگیشن بادشاہ حضرت کریں گے جبکہ دیگر ارکان میں پولیس کے تفتیشی افسران، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی کے حکام اور آئی ٹی ماہرین شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button