اہم ترین خبریںپاکستان

بجٹ پیش کردیا گیا مگر اس میں عوام کہاں ہے؟علامہ ساجد نقوی

سربراہ شیعہ علماء کونسل علامہ ساجد نقوی کا وفاقی بجٹ پر اہم پیغام، بجٹ پیش کردیا گیا مگر اس میں عوام کہاں ہے؟

شیعیت نیوز : سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا مگر اس بجٹ میں عوام کہاں ہیں؟

آئرن ، سٹیل پر ٹیکس چھوٹ مگر طلباء کے استعمال کی معمولی چیزوں پر بھی ٹیکس، سب سے بڑے فلاحی تعلیمی نظام مدارس کو یکسر نظر انداز کردیا گیا۔

شعبہ انڈسٹری سے لے کر کسان تک سب پریشان ہیں۔

عوام ٹیکسوں کے بوجھ تلے مزید دبتی ہوئی نظر تو آرہی ہے مگر اسے کہیں سے کوئی ریلیف دیاگیا ؟

اشیائے ضروریہ سے بیکری کی معمولی اشیاء تک، قلم دوات سے دوائوں تک سب پر ٹیکس عائد کردیاگیا۔

تعلیمی میدان میں سب سے نمایاں اور فعال کردار ادا کرنے والے دینی تعلیمی نظام کو یکسر نظر انداز کردیاگیا، کسی سامراجی ملک میں ایسا ہوتا تو اچنبے کی بات نہیں تھی مگر اسلامی جمہوری ریاست کا دعویٰ کرنیوالی مملکت میں دینی مدارس کو یکسر نظر اندازکر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی ایس یو سی رہنماء علامہ آصف حسینی سے ملاقات

خود حکومتی اعدادو شمار کے مطابق تنخواہ دار طبقہ سے 75 اور غیر تنخواہ دار طبقے سے 150ارب ٹیکس وصول کیا جائیگا۔

ایک طرف 25فیصد تنخواہ کا اضافہ تو دوسری طرف مختلف ٹیکس سلیبز بھی متعارف کروادی گئیں۔

جس اشرافیہ پر ٹیکس کی بہت گونج سنائی دے رہی تھی نہ اس پر عملدرآمد نظر آیا نہ ہی کفایت شعاری کی کوئی خاص پالیسی۔

 غیر ہنر مند نوجوانوں کو صحیح معنوں میں ہنر مند بنا کر افرادی قوت بنایا جائے۔

اب قرضوں کے ذریعے قرضوں کی ادائیگی کی بجائے اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کیلئے خود مختار پالیسی اپنا کر آگے بڑھا جائے اسی صورت میں اس بحران کا خاتمہ یقینی بنایا جاسکتاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button