اہم ترین خبریںپاکستان

سانحہ امام بارگاہ علی رضا ؑ کو 20 سال بیت گئے، قاتل آزاد کیوں؟

دھماکا اتنا زوردار تھا کہ مسجد کا گنبد تباہ ہوگیااور وضو خانے کی دیواریں منہدم ہوگئی۔ اور مسجد کا فرش نمازیوں کے خون سے رنگین ہوگیا تھا۔

 شیعیت نیوز: امام بارگاہ علی رضا کراچی میں ہونے والے اندوہ ناک سانحے کو ۲۰سال بیت گئے لیکن قاتل تاحال آزاد ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 31 مئی 2004 تایخ کا سیاہ دن کے جب یزید وقت سپاہ صحابہ طالبان نے پیر کی شب نماز مغربین میں دوران نماز خودکش دھماکا کیا تھا۔

جس کے نتیجے میں 25 مومنین شہید جبکہ 40 سے زائد مومینن زخمی ہوئے تھے۔

دھماکا اتنا زوردار تھا کہ مسجد کا گنبد تباہ ہوگیااور وضو خانے کی دیواریں منہدم ہوگئی۔ اور مسجد کا فرش نمازیوں کے خون سے رنگین ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی تاریخ کے بدترین سانحہ مسجد وامام بارگاہ علی رضا ؑ کراچی کو 17 برس بیت گئے، مجرم آزاد

شیعان علی کا قتلِ عام ،امام بارگاہ علی رضا (ع) یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں تھا اس سے پہلے اور اس کے بعد اب تک نام نہاد کالعدم سپاہ صحابہ طالبان ملک دشمن دہشتگرد ایک تسلسل سے اپنی کاروائیاں کرتے آئے ہیں اور محب وطن شیعان علی کو محبت محمد وآل محمد (ص) کے جرم میں کہیں دھماکے تو کہیں گولیوں کا نشانہ بناتے آئے ہیں

 تعجب کی بات یہ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ سے لے کر بم دھماکوں میں ملوث دہشتگردوں کو عدالت سے رہا کر دیا جاتا ہے ۔

افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ  سانحہ میں ملوث عناصر کو تاحال کیفر کردار تک نہیں پہنچایا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button