اہم ترین خبریںپاکستان

کوئٹہ علمدار روڈ پر 4فروی کو جلسہ عام میں ہزاروں افراد شریک ہوں گے،علامہ علی حسنین حسینی

اس موقع پر علاقے کے جوانوں اور بزرگوں نے درجنوں کی تعداد میں کارنر میٹنگ میں شرکت کی اور عام انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا۔

 شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ قوم ان نمائندوں کو ووٹ دے، جو اسمبلی میں قوم کی صحیح نمائندگی کرتے ہوئے ہمارے حقوق کی بات کرسکے اور عوام کو حقوق دلا سکے۔

ماضی میں درست نمائندے اسمبلی میں قانون سازی کرتے تو بلوچستان محرومیوں کا شکار نہ ہوتا۔

ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امیدوار حلقہ بی پی 42 علامہ علی حسنین حسینی اور ضلعی صدر و امیدوار این اے 263 ارباب لیاقت علی ہزارہ نے علمدار روڈ کے علاقے نیچاری کیمپ میں کارنر میٹنگ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر علاقے کے جوانوں اور بزرگوں نے درجنوں کی تعداد میں کارنر میٹنگ میں شرکت کی اور عام انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا۔

کارنر میٹنگ میں عالم دین علامہ ڈاکٹر محمد موسیٰ حسینی اور ایم ڈبلیو ایم بلیو ایم کے ضلعی کابینہ اراکین بھی موجود تھے۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس نعرے کے ساتھ نکلے ہیں کہ ووٹ ایک قومی امانت ہے، اسے امانت دار کو دینا ہم سب کا فریضہ
ہے۔
اسمبلیوں میں قوم کی نمائندے اگر امانت دار نہیں ہوں گے، تو نام نہاد نمائندے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو فراموش کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 76 سال سے مختلف سیاسی جماعتوں نے قوم کو کھوکھلے نعروں اور جھوٹ بول کر بے وقوف بنایا۔
پاکستان اور بلوچستان کے لوگوں میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے، اگر درست نمائندے منتخب ہوکر اسمبلی میں قانون سازی کرتے تو آج بلوچستان محرومیوں کا شکار نہ ہوتا۔
عوام اس بار شعور سے کام لے اور دین دار و امانت دار امیدواروں کو ووٹ دے کر مستقبل کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ قوم ان نمائندوں کو ووٹ دے، جو اسمبلی میں قوم کی صحیح نمائندگی کرتے ہوئے ہمارے حقوق کی بات کرسکے اور عوام کو حقوق دلا سکے۔
گزشتہ دور میں ہم حقیقی نمائندوں سے محروم تھے۔
انہوں نے کہا کہ 2 فروری کو ہم ہزارہ ٹاؤن اور 4 فروری کو علمدار روڈ میں جلسہ عام منعقد کریں گے۔
جس میں سابقہ نام نہاد نمائندوں کو معلوم ہو جائے گا کہ قوم نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔
آخر میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے شرکاء اور عوام کو دونوں جلسوں میں شرکت کی دعوت دی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button