اہم ترین خبریںپاکستان

بلوچستان میں مقبول عوامی لیڈر اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد اور بدنام زمانہ تکفیری دہشتگرد رمضان مینگل کے کاغذات منظور

رمضان مینگل جس نے سرعام شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے قتل عام کی سینچری مکمل کرنے کا دعویٰ ایک عوامی اجتماع میں سرعام کیا تھا اس کے کاغذات نامزدگی کا بغیر کسی اعتراض کے منظور ہوجانا ریاست پاکستان کے مقتدر اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کے مذموم عزائم کا پتہ دیتے ہیں۔

شیعیت نیوز: پاکستان میں ریاستی اداروں کے حالیہ اقدامات تاریخی اوراق کے بدترین ابواب میں شمار ہورہے ہیں۔

ایک جانب محب وطن جماعت اور اس کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو چھینا گیا، تجوید وتائید کنندہ اور امیدواروں کو گرفتار کیا گیا، 90فیصد سے زائد مقبول عوامی نمائندگان کے کاغذات نامزد گی کو مسترد کیا گیا ۔

جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ہی ریاست کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی دہشت گرد جماعت کے قاتل سرغنوں کے کاغذات نامزدگی منظور کرکے انہیں ایوانوں میں پہنچانے کےتمام تر انتظامات مکمل کرلیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خضدار سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 256 سے اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

آر او نے بتایاکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 خضدار سے بھی اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

آر او کے مطابق اخترمینگل کے کاغذات اقامے کی وجہ سے مسترد کیے گئے۔

اُدھر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے بھی سردار اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: 2023 کا آخری دن بھی گزر گیا، لاپتا شیعہ مسلمانوں کے خانوادے سراپا احتجاج

ریٹرنگ آفیسر کا کہنا تھاکہ اختر مینگل کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم و سربراہ مسلم لیگ ن میاں نواز شریف کو بھی اقامہ کے سبب تاحیات نااہل قرار دیکر سزا سنائی گئی تھی لیکن ان کے کاغذات نامزدگی ملک بھر سے منظور کرلیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب اسی بلوچستان میں الیکشن کمیشن نے سینکڑوں شیعہ ہزارہ پاکستانی مسلمان شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ رمضان مینگل کے کاغذات نامزدگی NA-242 سے منظور کرلیے ہیں۔

رمضان مینگل جس نے سرعام شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے قتل عام کی سینچری مکمل کرنے کا دعویٰ ایک عوامی اجتماع میں سرعام کیا تھا اس کے کاغذات نامزدگی کا بغیر کسی اعتراض کے منظور ہوجانا ریاست پاکستان کے مقتدر اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کے مذموم عزائم کا پتہ دیتے ہیں۔

ریاستی اداروں کے یہی دوغلے اور منافقانہ رویئے قومی اکائیوں میں نفرت اور انتہا پسندی کا باعث بن رہے ہیں ، اگر ہماری ریاست اور اس کے کرتا دھرتاؤں نے اپنا قبلہ درست نا کیا تو وطن عزیز کو ایسے ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا جس کا تدارک شاید ممکن نا ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button