دنیا

اسرائیلی ہسپتال پر سائبر حملے میں حساس دستاویزات لیک

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز کی جانب سے ایک لاکھ سے زائد اسرائیلی حساس دستاویزات ہیک کر لیا گیا ہے

شیعیت نیوز: اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز کی جانب سے ایک لاکھ سے زائد اسرائیلی میڈیکل ریکارڈ اور حساس دستاویزات ہیک کر لیا گیا ہے۔

متعدد اسرائیلی اخبارات کا کہنا ہے کہ 500 گیگابائٹ کا قیمتی ڈیٹا، جس میں ایک لاکھ سے زیادہ اسرائیلی فوجیوں کے میڈیکل ریکارڈ موجود ہے، ایرانی ہیکرز نے "زیو میڈیکل سنٹر” پر سائبر حملہ کے ذریعہ حاصل کیا۔

ایرانی ہیکرز کا اپنے ٹیلیگرام چینل  پر دعوی ہے کہ ان کے پاس 500 گیگابائٹ کا ڈیٹا موجود ہے، جس میں 7 لاکھ دستاویزات ہیں، جن میں سے ایک لاکھ کا تعلق اسرائیلی فوجیوں سے ہے۔ ایرانی ہیکرز نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر سال 2022 تک کے کئی کاغذات کی تصاویر شائع کیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر بڑا سائبر حملہ، ایمرجنسی جوابی سسٹم مفلوج

اسرائیلی "زیو میڈیکل سنٹر” نے اپنے جاری کردہ بیان میں سائبر حملہ کی خبر  اور حساس کاغذات کے لیک ہونے کی تصدیق کی۔  ان کا مزید کہنا تھا کہ  ہسپتال کے سسٹم سے اس حساس معلومات کو اب مکمل طور پر ختم کیا جا چکا یے۔

اسرائیلی حکومت کی جانب سے لیک شدہ حساس دستاویزات اور معلومات کے استعمال، منتقلی، اور تحصیل پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور کسی بھی ایسے اسرائیلی شہری، جس کے پاس یہ معلومات پائی جائیں، پر شدید سزا عائد کی جانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ "زیو میڈیکل سنٹر” وہ ہسپتال ہے جس میں فلسطینی مجاہدین کے حملوں سے زخمی اور ہلاک اسرائیلی فوجیوں کو لایا جاتا رہا ہے، اور جن کے بارے میں معلومات تک اسرائیلی عوام کی رسائی پر پابندی تھی۔ اسرائیلی عوام کی جانب سے تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ نتنیاہو حکومت کی جانب سے غزہ میں زخمی اور ہلاک فوجیوں کی صحیح تعداد عوام کو نہیں بتائی جا رہی ہیں۔

ہیکرز کی جانب سے اسرائیلی جانی نقصانات کے متعلق حقائق سے پردہ اٹھانا اسرائیل کی نفسیاتی جنگ میں ایک شدید شکست ہوگی، اور غزہ میں جاری زمینی آپریشنز میں اسرائیلی فوج کی ذلت آمیز شکست اور فلسطینی مجاہدین کی جیت اور صداقت کی دلیل ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button