دنیا

متنازعہ ترین امریکی سفارت کار ہنری کسنجر مر گئے

ہنری کسنجر، ایک متنازعہ نوبل امن انعام یافتہ100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

شیعیت نیوز: کسنجر ایسوسی ایٹس انک نے ایک بیان میں کہا کہ ہنری کسنجر، ایک متنازعہ نوبل امن انعام یافتہ اور سفارتی پاور ہاؤس، جن کی دو صدور کے تحت خدمات نے امریکی خارجہ پالیسی پر انمٹ نقوش چھوڑے، بدھ کو 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

ان کا انتقال کنیکٹی کٹ میں اپنے گھر پر ہوا۔

جولائی 2023 میں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے لیے بیجنگ کا اچانک دورہ کیا۔

ستر کی دہائی میں، ریپبلکن صدر رچرڈ نکسن کے تحت سیکرٹری آف سٹیٹ کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے دہائی کے کئی عہد بدلتے ہوئے عالمی واقعات میں ان کا ہاتھ تھا۔

جرمن نژاد یہودی پناہ گزین کی کوششوں کے نتیجے میں چین کا سفارتی آغاز ہوا، امریکی-سوویت ہتھیاروں کے کنٹرول کے لیے تاریخی مذاکرات، اسرائیل اور اس کے عرب پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں توسیع، اور شمالی ویت نام کے ساتھ پیرس امن معاہدے ہوئے۔

مشرق وسطی میں امن قائم نا ہو یہ ہنری کسنجر کا نعرہ تھا۔

انہیں امریکہ کا "سپر سیکرٹری آف سٹیٹ”بھی کہا گیا تھا۔

کسنجر نے 1972 میں اعلان کیا کہ ویتنام میں "امن ہاتھ میں ہے” لیکن جنوری 1973 میں طے پانے والا پیرس امن معاہدہ دو سال بعد جنوبی پر آخری کمیونسٹ قبضے کی پیش کش سے کچھ زیادہ نہیں تھا۔
1973میں، قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر ان کے کردار کے علاوہ، کسنجر کو سیکرٹری آف سٹیٹ نامزد کیا گیا – جس نے انہیں خارجہ امور میں غیر چیلنج شدہ اختیار دیا۔
عرب اسرائیل تنازعہ کی شدت نے کسنجر کو اپنے پہلے نام نہاد "شٹل” مشن پر شروع کیا، جو کہ انتہائی ذاتی، ہائی پریشر ڈپلومیسی کا ایک برانڈ ہے جس کے لیے وہ مشہور ہوئے۔
یروشلم اور دمشق کے درمیان بتیس دن کی شٹلنگ نے کسنجر کو اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیل اور شام کے درمیان دیرپا علیحدگی کا معاہدہ کرنے میں مدد کی۔
سوویت اثر و رسوخ کو کم کرنے کی کوشش میں، کسنجر نے اپنے اہم کمیونسٹ حریف، چین تک رسائی حاصل کی، اور وہاں دو دورے کیے، جن میں پریمیئر ژاؤ اینلائی سے ملاقات کے لیے ایک خفیہ سفر بھی شامل تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button