دنیا

غزہ میں اسپتالوں کے نیچے بنکرز ہماری فوج نے بنائے تھے، ایہود بارک کا اعتراف

شیعیت نیوز: اسرائیل کے سابق وزیرِاعظم ایہود بارک کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسپتالوں کے نیچے بنکرز اسرائیلی فوج نے بنائے تھے، یہ بنکرز کئی دہائیوں پہلے بنائے گئے تھے۔

ایہود بارک نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ بنکرز بنانے کی وجہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی نگرانی کرنا تھی۔

میزبان کرسٹین امان پور نے حیران ہو کر پوچھا کہ کیا آپ نے اسرائیلی فوج غلطی سے تو نہیں کہہ دیا؟

ایہود بارک نے جواب دیا کہ نہیں، بنکرز اسرائیلی فوج نے ہی بنائے تھے، جنہیں اب حماس استعمال کر رہی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں کے نیچے حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی موجودگی کے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن افواج کسی بھی جنگی مشن کو انجام دینے کے لیے تیار ہیں، جنرل محمد علی القادری

دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر محنت نے غزہ کی پٹی پر تل ابیب کے حملوں کے بعد اس حکومت کے غیر مستحکم اقتصادی حالات کے بارے میں خبردار کیا۔

المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر محنت یوف بن تسور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ایک پیچیدہ اقتصادی صورت حال سے دوچار ہے اور اسے روزانہ ایک ارب شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

انہوں نے مزید خبردار کیا کہ ہماری پیشین گوئی ہے کہ موجودہ جنگ 200 بلین شیکل کی بھاری لاگت کے ساتھ ختم ہوگی۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے پہلے ہی اعتراف کیا تھا کہ صیہونی حکومت غزہ کے خلاف اپنے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے ماہانہ 9 بلین شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) خرچ کرتی ہے۔

ان ذرائع ابلاغ نے شمالی محاذ کی صورت حال کے بارے میں بھی خبر دی کہ شمالی محاذ پر راکٹوں کی فائرنگ کا سلسلہ نہیں رک رہا۔ اس خطے میں تنازعات طویل عرصے سے جاری ہیں۔

صہیونی میڈیا نے مزید بتایا کہ آج ہم شمالی محاذ میں ایک انتہائی طوفانی دن کا مشاہدہ کر رہے ہیں کیونکہ لبنان کی حزب اللہ نے شتولا، زرعیت اور دیگر علاقوں پر اپنے حملوں کو مرتکز کر دیا ہے۔

ان ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے: اقتصادی طور پر ہم شمالی بستیوں میں بھی مالی نقصانات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button