عراق

عراقی مزاحمت حملہ آوروں کے خلاف اپنا حملہ جاری رکھے گی، علی الفتلاوی

شیعیت نیوز: الفتح اتحاد کے رکن علی الفتلاوی نے کہا کہ عراق میں اسلامی مزاحمت امریکی اور صیہونی قبضوں کے خلاف اپنا طریقہ کار اور روش جاری رکھے گی اور بعض مزاحمتی رہنماؤں اور شخصیات کے خلاف امریکی پابندیوں کا اس سلسلے میں کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

علی الفتلاوی نے ایک تقریر میں مزید کہا کہ ’’امریکہ کی طرف سے مزاحمتی شخصیات پر پابندیاں کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور اس سے جبر اور قبضے کے خلاف مزاحمت کی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ‘‘

اس سے قبل امریکہ نے عراق میں مزاحمتی گروپوں کی بعض شخصیات اور رہنماؤں پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

بعض ذرائع کے مطابق امریکی عراقی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ان کے ٹھکانوں کے خلاف مزاحمتی گروہوں کی سرگرمیاں روک دیں۔

گزشتہ دنوں عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں کو متعدد مواقع پر ڈرون، راکٹ اور میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔

فلسطین بالخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور وحشیانہ حملوں اور ان حملوں میں واشنگٹن کی حمایت کے بعد عراق کی اسلامی مزاحمت نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ خطے میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : پیغام عاشورا کی محافظ حضرت زینب کبری سلام اللہ علیھا کا یوم ولادت باسعادت

دوسری جانب مزاحمتی میڈیا نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ شمالی عراق میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا ہے۔

صابرین نیوز ٹیلیگرام چینل کے مطابق، عراق کے شمال میں واقع الحریر کے امریکی فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا ہے۔

عراق کی اسلامی مزاحمت نے الحریر بیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جہاں عراق کے شہر اربیل میں امریکی فوجی تعینات ہیں۔

اسی دوران المیادین نیٹ ورک نے مشرقی شام میں واقع دیر الزور کے شمال مشرق میں ’’العمر‘‘ آئل فیلڈ میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کا اعلان کیا۔

اس نیوز چینل نے اطلاع دی ہے کہ العمر اسکوائر میں امریکی فوجی اڈے پر کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

گزشتہ چند گھنٹوں میں شام میں امریکی فوجی اڈوں پر یہ تیسرا حملہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button