اہم ترین خبریںسعودی عرب

غزہ میں موت کا رقص۔سعودیہ عرب میں موسیقی کا میلہ ،امت کا سر شرم سے جھک گیا

کیا تم میں کوئی ایک بھی ڈھنگ کا آدمی نہیں؟

شیعت نیوز : سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رقص و سرور سے بھرپور تفریحی میلے کا آغاز ہوگیا۔

سیزن میں دنیا بھر سے متعدد غیرملکی اداکار، موسیقار اور معروف شخصیات شرکت کررہی ہیں۔

دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین نے حالیہ جنگ کے تناظر میں سعودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک صارف نے لکھا اسلامی ممالک کے اہم ملک میں ایسے وقت میں میوزیکل پروگرام ہورہا ہے جب فلسطین میں موت کا رقص جاری ہے

ہمارا تو سرشرم سے جھک گیا ہے۔لاہور اور اسلام آباد میں بھی مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے بعد میوزیکل پروگرامت منسوخ کردئیے گئے ہیں۔

ایک اور صارف نے لکھا یورپی ممالک میں ظلم کے خلاف احتجاج ہورہے ہیں اور اسلامی ملک میں موسیقی کی محفلیں۔۔۔ کیا ہم بے حس ہوچکے ہیں

ایک وقت تھا جب سعودی عرب کے بارے میں معروف تھا کہ یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سینما کھولنے کی اجازت نہیں،

 اس کی بنیادی وجہ مدینہ منورہ کا اسلام کے مقدس ترین شہروں میں سے ایک ہونا تھا۔

مدینہ میں نئے منصوبوں کے تحت 10 سینماؤں کے علاوہ 28 دکانیں، 32 ریستوران اور تفریح کیلئے دو مقامات  گئے ہیں

 پاکستان کے معروف مفتی تقی عثمانی نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی اعمار انٹر ٹینمنٹ کی مدینہ منورہ میں سینما کھولنے کی ٹویٹ کے ساتھ ان الفاظ میں ٹویٹ کی  تھی کہ اب مدینہ منورہ میں بھی دس سنیما ہال قائم کرنے کا منصوبہ

! انا للہ وانا الیہ راجعون! الفاظ اس پر صدمے کے اظہار سے عاجز ہیں، الیس منکم رجل رشید؟”(کیا تم میں کوئی ایک بھی ڈھنگ کا آدمی نہیں؟)

آل سعود کے ظالمانہ رویوں کی تو دنیا بھر کے حریت پسند مذمت کرتے ہیں، حالیہ دنوں غزہ میں بربریت جاری ہے اور دنیا کا سب سے بڑا میوزیکل پروگرام منعقد ہورہا ہے

 عالم اسلام کے جید علمائے کرام اور مسلمانوں کا دل مضطرب ہے اور سعودی بادشاہوں کے اس غلط فیصلے کو کوس رہے ہیں۔

سعودی عرب کی حکومت کو ارض حرمین کو اس طرح کی گندگی اور نحوست سے پاک رکھنا چاہیئے۔

یہ پورے عالم اسلام کے دلوں کو زخمی اور چھلنی کر دینے والی خبر ہے۔ آل سعود کی حکومت اس بات کو سمجھے کہ مکہ اور مدینہ مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے۔

خدارا اس مرکز کو آلودہ نہ کیا جائے۔ مدینہ منورہ کسی کی جاگیر نہیں، یہ امت مسلمہ کا مشترکہ سرمایہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button