دنیا

طوفان الاقصی میں ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے، صہیونی وزیرجنگ یوا گیلات کا اعتراف

شیعیت نیوز: وزیرجنگ یوا گیلات نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان الاقصی میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے حملوں میں صہیونی فوج کو ہونے والے نقصانات کا حجم بہت زیادہ ہے۔

فلسطینی زرائع ابلاغ نے لکھا ہے کہ صہیونی وزیرجنگ یوا گیلات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی فوج کو ہونے والے نقصانات کا حجم بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے غزہ کی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے حوالے سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز ہم نے سنگین نقصان اٹھایا ہے۔

اس سے پہلے لبنانی تنظیم حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران دشمن کے 120 سپاہیوں کو ہلاک یا زخمی جبکہ 9 ٹینکوں کو منہدم کردیا ہے جبکہ ایک ڈرون طیارہ بھی مارگرایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین میں جنگی جرائم، بولیویا نے صہیونی حکومت سے سفارتی تعلقات منقطع کردیئے

دوسری جانب ایک امریکی میڈیا نے صیہونی وزیر اعظم کے شکست کے خوف کو غزہ پر قبضے کے آپریشن میں تعطل کی وجہ قرار ہے۔

روزنامہ نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ پر وسیع زمینی حملہ شروع کرنے کے فرمان پر دستخط سے گریز کیا ہے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ آپریشن میں شکست کی صورت میں عوام کا اعتماد ختم ہوجائے گا۔

نیویارک ٹائمز نے غزہ پر زمینی حملہ شروع کرنے کے فرمان پردستخط سے نتن یاہو کے گریز کو صیہونی کابینہ میں اختلاف کا عکاس کا قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ صیہونی کابینہ کے بعض اراکین ایک بڑے آپریشن کے بجائے چھوٹے چھوٹے متعدد حملے چاہتے ہیں۔

اس سے پہلے ایک اور امریکی اخبار Axios نے بھی لکھا تھا کہ نتن یاہو غزہ پر فوج کے حملے کے منصوبے سے مطمئن نہیں ہیں اس لئے وہ اس حملے کا جائزہ لینے کے لئے اس میں زیادہ تاخیر چاہتے ہیں۔

اخبار ٹائمز آف اسرائيل نے بھی لکھا ہے کہ پہلی ترجیح غزہ پر وسیع حملہ نہیں بلکہ صیہونی جنگی قیدیوں کی رہائی ہے۔

اس صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ اس حملے میں یا زیادہ تاخیر ہوگی یا ہوگا ہی نہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button