دنیا

غزہ سے آزاد ہونے والے صہیونی قیدی یوخاوید لیوشیتس کی نتن یاہو پر شدید تنقید

شیعیت نیوز: حماس کے پاس قید یوخاوید لیوشیتس کی طرف سے اس بیان کے بعد کہ حماس کے جنگجو، صیہونی قیدیوں کے ساتھ بے حد انسانی رویہ اپنا رہے ہیں، نیتن یاہو کی حکومت اور اسرائیلی میڈیا میں سخت برہمی ہے۔

عبرانی میڈیا کے مطابق لیوشیتس کے اہل خانہ نے قیدیوں کے امور کے ذمہ دار گال ہیرش کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ حماس کی تعریف میں انٹرویو نہ دیں۔

در ایں اثنا صیہونی حکومت کے چینل -13 نے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے غزہ سے آزاد ہونے والے قیدی کے انٹرویو سے کچھ گھنٹوں قبل، ایک پیغام میں اس سے کہا تھا کہ انٹرویو میں یہ نہ کہا جائے کہ القسام بریگيڈ کے اراکین نے قید کے دوران اس کے ساتھ اچھا رویہ رکھا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی عوام کی استقامت نے اسرائیلی گھمنڈ کو خاک میں ملادیا ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حکام کا کہنا ہے کہ یوخاوید لیوشیتس کے اہل خانہ کو ایسا کوئي پیغام نہيں بھیجا گیا تھا بلکہ یہ پیغام ایخیلوف اسپتال کے لئے تھا جہاں اسے رکھا گیا تھا۔

یوخاوید لیوشیتس نے صہیونی چینل 12 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں قید کے دنوں میں مجاہدین کے حسن سلوک کے بارے میں کہا کہ اپنی رائے ظاہر کرنے میں مکمل آزاد ہوں۔ میں نے غزہ میں اپنے ساتھ پیش آنے واقعات بیان کئے ہیں۔

اگرچہ اسرائیلی حکام چاہتے ہیں کہ میری ماں اسرائیلی حکام کی پسند کے مطابق بیان دے تو ان پر واضح کرتا ہوں کہ میری ماں ان کے منصوبوں کے مطابق عمل کرنے کی پابند نہیں ہے۔

اسی طرح اسرائيلی حکام نے ” کان ” ٹی وی چینل کے ساتھ ایک گفتگو میں کہا ہے کہ غزہ سے رہا ہونے والے قیدی یوخاوید لیوشیتس کو میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہيں دینی چاہیے تھی اور یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی۔

صہیونی حکام چاہتے ہیں کہ مقاومت کی جیل میں قید کے دوران پیش آنے والے واقعات کے بارے میں ان کی پسند کے مطابق بیانات دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button