دنیا

مقاومتی گروہوں کے حملے کا خوف، مقبوضہ فلسطین سے لاکھوں صہیونی آبادکار فرار

شیعیت نیوز: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد سے اب تک مقبوضہ فلسطین کے شمالی اور جنوبی علاقوں سے 1 لاکھ 30 ہزار صہیونی آبادکار فرار کرچکے ہیں۔

المیادین نے خبر دی ہے کہ فلسطینی مقاومتی گروہوں کی جانب سے طوفان الاقصی آپریشن کے شروع ہونے کے بعد اب تک فلسطین کے مختلف علاقوں سے ایک لاکھ تیس ہزار صہیونی آبادکار فرار کرچکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شمالی اور جنوبی فلسطین میں غاصبانہ قبضہ کرنے والے صہیونیوں میں ہجرت کی شرح زیادہ ہے۔ علاقے میں موجود ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے دروازے صہیونیوں پر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مقاومتی گروہوں کے حملوں کے خوف میں مبتلا صہیونی فرار کررہے ہیں۔

عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہوٹلوں اور دیگر مقامات پر جگہ نہ ہونے کی وجہ سے صہیونی آبادی پر مشتمل سدیروت شہر سے انخلاء کا عمل متاثر ہورہا ہے۔

دوسری جانب صہیونی حکومت غزہ کے مختلف مقامات پر بمباری کرکے شہریوں کے گھروں اور رہائشی مکانات کو تباہ کررہی ہے۔ عالمی سطح پر شدید احتجاج کے باوجود صہیونی کابینہ فلسطین پر حملے روکنے پر آمادہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : طوفان الاقصی نے اسرائیل کی معیشت کا پہیہ جام کردیا، فنانشل ٹائمز

دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے مقابلے میں فلسطینی قوم کے حامی کھلاڑیوں پر مغرب کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

مغربی ممالک جو ہمیشہ اس بات کے دعویدار رہے ہیں کہ کھیل کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے غزہ کے عوام کے ساتھ عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کی جانب سے ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کئے جانے کے بعد ان کھلاڑیوں کو مختلف طریقوں سے جان سے مارنے تک کی دھمکی دی جا رہی ہے۔

سعودی عرب کی الاتحاد ٹیم میں شامل فرانسیسی فٹبالر کریم بنزما، ان کھلاڑیوں میں سر فہرست ہیں کہ جنھوں نے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں موقف اختیار کیا ہے اور انھیں غاصب صیہونی حکومت کے حامی مغربی ملکوں کے بے تحاشہ دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔

فرانسیسی سینیٹر والری بویر نے حکومت سے بنزما کی فرانسیسی شہریت ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں فرانسیسی وزیر داخلہ دارمانن نے بھی بنزما کی فلسطینی حمایت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انھیں مصر کی اخوان المسلمین سے وابستہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button