ایران

غزہ کے عوام کے محاصرے اور کھانے پانی اور دواؤں کی بندش روکی جائے، ایرانی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ کے عوام کے محاصرے اور روزآنہ سیکڑوں فلسطینیوں کے قتل عام کو نا قابل تحمل قرار دیا ہے۔

ارنا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے ملاقات میں کہا ہے کہ غزہ کے عوام کے محاصرے اور پانی ، کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی سپلائی روکے جانے سمیت جنگی جرائم کا سلسلہ فوری طور پر بند کروانے کی ضرورت ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں موجودہ حالات میں قطر کی جانب سے فلسطین کی محکم حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارے سامنے اہم ترین مسئلہ غزہ میں عام شہریوں کا قتل عام ہے، یہ بات کسی بھی طرج قابل تحمل نہیں ہے کہ صیہونی حکومت روزآنہ سیکڑوں فلسطینی شہریوں کا قتل عام کرے۔

یہ بھی پڑھیں : ہر آپشن پر غور، مزاحمتی محاذ کی پوزیشن مضبوط ہے، سید حسن نصر اللہ

انھوں نے کہا کہ یہ قتل عام اور اسی طرح غزہ کے عوام کا محاصرہ، پانی کی بندش اور کھانے پینے کی اشیا نیز دواؤں کی سپلائی کا راستہ بند کئے جانے کا فوری طور پر خاتمہ ہونا چاہئے ۔

امیر عبداللّہیان نے کہا کہ ایسی حالت میں کہ غاصب صہیونی حکومت اتنی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کا روزآنہ قتل عام کررہی ہے، حکومت امریکہ دوسروں کو تحمل کی دعوت دیتی ہے اور اسی کے ساتھ اس نے جرائم پیشہ صیہونی حکومت کی ہمہ گیر فوجی حمایت بڑھا دی ہے

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی شہریوں اور عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ جاری رہنے کی صورت میں کوئی بھی یہ ضمانت نہیں دے سکتا کہ علاقے کے حالات اسی شکل میں باقی رہیں گے۔

قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے اس ملاقات میں، فلسطین کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ایران اور قطر کے درمیان مشاورت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ صورت حال اور فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کا جاری رہنا تشویشناک ہے۔

انھوں نے فلسطین کےمسئلے کو پورے عام اسلام کا مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی عوام کے حمایت میں علاقے کے ملکوں کا مؤقف ایک ہے اور ان میں اتحاد پایا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button