اردن کسی بھی وقت دوسرا فلسطین بن سکتا ہے,صہیونیوں پر تاریخی لرزہ طاری

شیعت نیوز :غزہ اور اس کے اطراف میں مقاومتی تنظیموں کی جانب سے طوفان الاقصی شروع کرنے کے بعد صہیونیوں پر تاریخی لرزہ طاری ہوگیا ہے۔
صہیونی سیکورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے تیار نہ ہونے کی وجہ سے ابتدائی چند گھنٹوں کے دوران ہی سینکڑوں اسرائیلی ہلاک اور 150 گرفتار ہوگئے۔
دفاعی نقطہ نظر سے اردن کسی بھی وقت دوسرا فلسطین بن سکتا ہے
اس میں مقیم فلسطینی شہریوں کے ذریعے کسی بھی وقت غرب اردن کے مجاہدین کو ہتھیارکی فراہمی ممکن ہے جس سے امن خراب ہوسکتا ہے
اسی وجہ سے طوفان الاقصی کے شروع ہونے کے کئی گھنٹوں کے اندر صہیونی حکومت نے اس سرحد کو مکمل بند کردیا ہے
غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں اضافے کے ساتھ مسلم دنیا بالخصوص فلسطین کے پڑوسی عرب ممالک کے عوام میں اسرائیل کیخلاف غم و غصہ بھی نقطہ انتہا کو چھو رہا ہے۔
جمعے کے دن فلسطین کے پڑوسی ملک اردن کے مشتعل عوام کی بڑی تعداد نے اسرائیل کی سرحدوں کا رخ کیا، جنہیں اردنی سیکورٹی فورسز نے بڑی مشکل سے سرحد کی طرف بڑھنے سے روکا۔
اردنی فورسز کو اس وقت مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ہزاروں شہریوں نے غم و غصے اور شدید اشتعال کی کیفیت میں اسرائیل کی سرحدوں کی طرف مارچ کرنا شروع کر دیا۔
اس موقع پر اردنی فورسز اور مشتعل عوام کے درمیان سرحد کا قریبی علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔ فورسز نے بڑے پیمانے پر آنسو گیس کے گولے برسائے اور زبردستی مشتعل عوام کو پیچھے دھکیلا۔
سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں نے اطلاع دی ہے کہ مظاہرین نے اردنی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے بچنے کے لیے متبادل راستے اختیار کیے تھے، تاہم فورسز بالآخر انہیں سرحد تک پہنچنے سے روکنے میں کامیاب ہوگئیں۔
واضح رہے کہ اردن کی فلسطین و اسرائیل کے ساتھ سب سے طویل سرحد لگتی ہے، جس کی لمبائی 238 کلومیٹر ہے اور اس سرحد پر دو کراسنگ موجود ہیں۔