ایران مخالف دہشت گردوں کو مشترکہ سرحدوں سے پیچھے دھکیل دیا ہے، عبدالامیر الشمری

شیعیت نیوز: عراق کے وزیر داخلہ عبدالامیر الشمری نے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ سرحدی پٹی سے ایران کے خلاف سرگرم دہشت گرد گروہوں کو ہٹانے میں اس ملک کی افواج کی کارروائی کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر داخلہ عبدالامیر الشمری نے العربیہ کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ عراقی فورسز نے شمالی عراق میں اس ملک کے ساتھ مشترکہ سرحدی پٹی سے ایران کے خلاف سرگرم دہشت گرد عناصر کو نکال باہر کیا ہے۔
عراقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایران اور عراق کی کردستانی علاقے کے درمیان مشترکہ سرحدیں مکمل طور پر عراقی فورسز کے کنٹرول میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی نوجوانوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، صیہونی حلقوں کی تشویش
قبل ازیں، شمالی عراق میں مقیم کرد باغی گروپوں کے ایک قریبی ذریعے نے کہا ہے کہ کرد گروپوں سے وابستہ تمام مسلح افواج ہیلگورد اور بربزین پہاڑوں (ایران اور خطے کے درمیان مشترکہ سرحد) سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔
اس ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کردستان ریجن اور عراق کی مانیٹرنگ ٹیم ان پہاڑوں پر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لئے کاروائی کریں گی۔
واضح رہے کہ ایران اور عراق کے درمیان مشترکہ سیکورٹی تعاون کے معاہدے پر 2021ء کو عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی موجودگی میں ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے اس وقت کے سیکریٹری علی شمخانی اور عراقی وزیر اعظم کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے دستخط کئے تھے۔
ساتھ ہی یہ اعلان کیا گیا کہ فریقین کے اعلی سکیورٹی حکام کی کئی مہینوں کی محنت سے انجام پانے والے اس معاہدے پر دستخط سے دونوں ممالک کو ناپسندیدہ سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے اور کردستان کے علاقے میں موجود انقلاب مخالف دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی میں مدد ملے گی۔