ایران

اربعین کے دنوں میں غیر قانونی بارڈر کراسنگ پر 6 ماہ قید کی سزا ہے، کرنل فرج رستمی

شیعیت نیوز: ایران کے ایلام صوبے کے سرحدی کمانڈر کرنل فرج رستمی نے کہا ہے کہ اربعین کے دنوں میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کے لئے 6 ماہ قید کی سزا ہے۔

کرنل فرج رستمی نے مہر نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ قانونی طور پر ایرانی شہریوں کو ملک چھوڑنے یا بیرون ملک رہنے اور بیرون ملک سے ایران جانے کے لیے پاسپورٹ حاصل کرنا ہوگا۔

انہوں نے بیان کیا کہ پاسپورٹ ایک سرکاری دستاویز ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران کے مجاز حکام کی طرف سے ایرانی شہریوں کو بیرون ملک سفر کرنے یا بیرون ملک قیام کرنے یا بیرون ملک سے ایران جانے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل مسجد اقصیٰ کے ملازمین کو ہراساں کررہا ہے، محمد الخلایلہ

یہ بیان کرتے ہوئے کہ درحقیقت کوئی بھی ایرانی شہری پاسپورٹ حاصل کیے بغیر سرکاری طور پر ایران نہیں جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کی خلاف ورزی کرنے اور پاسپورٹ یا پاسپورٹ سے متعلق دستاویزات حاصل کیے بغیر جانے کی صورت میں دو ماہ سے چھ ماہ تک قید یا جرمانہ ادا کرنا ہوگا یا مجرم کو دونوں سزائیں ملیں گی۔

کرنل فرج رستمی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص پاسپورٹ حاصل کر لے تو بھی اسے حکومت کی طرف سے مجاز اور نامزد کردہ کے ذریعے ملک چھوڑنا چاہیے۔ لہذا، غیر مجاز نکات کے ذریعے ملک چھوڑنا جرم کے طور پر قابل سزا ہے۔

کرنل رستمی نے غیر مجاز ایگزٹ پوائنٹس استعمال کرنے والے کی سزا کے بارے میں مزید کہا کہ اس شخص کی سزا بھی ایک سے تین ماہ قید ہے۔ اب اگر کوئی شخص مندرجہ بالا دونوں خلاف ورزیاں ایک ساتھ کرتا ہے، یعنی اسے پاسپورٹ نہیں ملا اور وہ غیر مجاز جگہوں سے ملک چھوڑ کر آیا ہے، تو اسے چھ ماہ قید کی زیادہ سخت سزا اور قانون کے مطابق زیادہ سے زیادہ جرمانہ برداشت کرنا ہوگا۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ نہ صرف ایرانی شہری کا ملک سے غیر قانونی کراسنگ اور باہر نکلنا جرم تصور کیا جاتا ہے بلکہ کسی تیسرے فریق کے ذریعے ایران سے اس شخص کا عبور بھی سزا کا باعث بنے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button