ایران

شاہ چراغ واقعہ کا آخری دہشت گرد گرفتار، ایرانی وزیر اطلاعات

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر اطلاعات نے شاہ چراغ (ع) کے مزار میں دہشت گردی کے واقعے کے مرتکب افراد اور کمانڈروں کے تازہ ترین تعاقب کے بارے میں کہا کہ ان میں سے آخری دہشت گرد کو ایران میں گرفتار کیا گیا تھا اور ملوث ملک سے رابطہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر اطلاعات حجۃ الاسلام سید اسماعیل خطیب نے ہفتے کو قومی حکومت سازی اجلاس کی سائیڈ لائن پر شاہ چراغ دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے وزارت اطلاعات کے حالیہ اعلامیے میں رپورٹ شائع کی گئی تھی لہذا ہمارے پاس اس بارے میں مزید معلومات نہیں ہیں۔

وزیر اطلاعات نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس واقعے میں ملوث تمام دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے؟ کہا کہ دہشت گردوں میں سے آخری شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بحرین کے جو جیل میں بھوک ہڑتال جاری، مذاکرات بغیر نتیجے کے ختم

انہوں نے وضاحت کی: اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ہم اس ملک سے رابطہ کریں گے جو اس واقعے میں ملوث رہا ہے اور یہ فائنل ہوا ہے کہ مذکورہ ملک سے انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے اس مسئلے کی پیروی کی جائے گی۔

حجت الاسلام خطیب نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ مربوط ملک خطے کے ممالک میں سے ایک ہے، کہا کہ اس سلسلے میں مزید معلومات مناسب موقع پر فراہم کی جائیں گی۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ممالک کے خلاف بغاوتوں کو منظم کرنا امریکی اور برطانوی پالیسیوں کے شرمناک تسلسل کا ریکارڈ ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ 70 سال قبل ایران میں ایک قومی حکومت کا تختہ امریکہ اور برطانیہ کی حمایت یافتہ بغاوت کے ذریعے الٹ دیا گیا تھا۔

ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ ڈکٹیٹروں کی حمایت، ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت، آزادی کی تحریکوں کو دبانا اور بغاوتوں کو منظم کرنا امریکہ اور برطانیہ کی شرمناک پالیسیوں کے متواتر عناصر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button