ایران

شام کے خلاف صیہونی جارحیت کا ہدف داعش کی بقاء کے لئے کوشش ہے، ناصر کنعانی

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام میں داعش اور تکفیری دہشت گردوں کی مسلسل بقا اور کارروائیوں کے لیے سانس لینے کی جگہ پیدا کرنے میں مدد کرنا اس ملک کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کے ساتھ مربوط اور تکمیلی اقدام ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے دیر الزور میں شامی فوج پر داعش گروہ کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں درجنوں فوجی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ اس ملک کے۔

شام کی حکومت، قوم اور فوج کے ساتھ ایران کی حکومت اور قوم کی ہمدردی کا اعلان کرتے ہوئے حالیہ مہینوں میں شام میں دہشت گردانہ حملوں اور کارروائیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کا ذکر کیا جس کا مقصد دہشت گردوں کی لاجسٹک سپورٹ کے ذریعے ملک کو استحکام سے دوچار کرنا ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے داعش اور تکفیری دہشت گردوں کو دوبارہ گراونڈ فراہم کرنے کے لئے شام کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا ہے جو کہ شام کو غیر مستحکم کرنے کے صیہونی تکفیری گٹھ جوڑ کے مشترکہ اہداف کی تکمیل کی کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تکفیری گروہ داعش اب عراق کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے، صباح النعمان

دوسری جانب ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے جنوبی کوریا منجمد اثاثے بحال ہونے کی تصدیق کردی۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے غیر منصفانہ پابندیوں کی وجہ سے جنوبی کوریا میں ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے مد میں منجمد اثاثے بحال ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں منجمد اثاثے بحال ہوگئے ہیں۔

اثاثوں کی واپسی ان اشیاء کی صورت ہوگی جو امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل نہیں ہوں گی۔

حالیہ سالوں میں جنوبی کورین کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ان اثاثوں کی مالیت میں ایک ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے بدلے منجمد اثاثوں کی بحالی کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت ایران میں قید امریکی شہریوں کو رہا کیا جائے گا۔ اس کے جواب میں امریکہ جنوبی کوریا میں منجمد ایرانی کئی ارب ڈالر کے اثاثے بحال کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button