مشرق وسطی

شام: امریکہ کا غیر قانونی فوجی اڈہ زور دار دھماکوں سے لرز اٹھا

شیعیت نیوز: شام میں امریکہ کے غیر قانونی فوجی اڈے میں کئی زور دار دھماکے ہوئے ہیں۔

شام کے الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشرقی شام کے مقامی ذرائع نے عراق کی سرحد کے قریب صوبہ الحسکہ کے جنوب میں واقع الشدادی غیر قانونی امریکی فوجی اڈے میں کئی زور دار دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔

اگرچہ دھماکوں میں جانی اور مالی نقصان کے بارے میں کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے تاہم کہا جا رہا ہے کہ دھماکوں کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ امریکہ کا یہ فوجی اڈہ دہشت گرد گروہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) سے متعلق ہے۔

شام میں غیر قانونی امریکی اڈوں پر حملوں میں حالیہ مہینوں میں تیزی آئی ہے۔ گزشتہ مہینوں کے دوران، مشرقی شام میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی شام میں ملک کے فوجی اڈے پر دو راکٹ داغے گئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی جوہری سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں

دسمبر 2016 میں شام میں امریکی فوجی دستہ کے طور پر داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے ساتھ، امریکی افواج نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی۔

الحسکہ اور شام کے دوسرے شمالی علاقوں میں امریکی افواج اور ’’سیرین ڈیموکریٹک فورسز‘‘ (ایس ڈی ایف) کے نام سے جانی جانے والی ملیشیاؤں کے زیر قبضہ علاقے، ہمیشہ شامی شہریوں کی موجودگی اور دہشت گردوں کے خلاف احتجاج کے گواہ رہے ہیں۔

شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان ملیشیاؤں اور امریکیوں کا تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور ان کی موجودگی غیر قانونی ہے۔

امریکہ کے شام میں 28 اڈے ہیں جن میں سے زیادہ تر شام کے تیل اور گیس سے مالا مال علاقوں میں واقع ہیں تاکہ ملک کے تیل کے وسائل کو ہر ممکن حد تک آسانی سے لوٹا جا سکے۔ مزید یہ کہ ہفتہ وار بنیادوں پر امریکہ کی طرف سے شامی تیل کی لوٹ مار اور عراق کو اس کی منتقلی کی خبریں شائع ہوتی ہیں۔

گزشتہ ماہ 5 اپریل کو کونیکو گیس فیلڈ میں قابض امریکی فوج کے اڈے پر کئی راکٹ گرے۔ یہ حملہ 8 راکٹوں سے کیا گیا جن میں سے کچھ اس بیس کے اندر اور ارد گرد گرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button