عراق

بڑی فوجی کارروائی کرنے کے لئے امریکی فوجیوں کی نقل و حرکت

شیعیت نیوز: سیکورٹی ذرائع‏ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی عراق کے عین الاسد فوجی اڈے سے بھاری ہتھیار آئندہ چند دنوں میں فوجی کارروائی کے مقصد سے شام میں منتقل کر رہے ہیں۔

المعلومہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قابض امریکی فوجی عراق کے عین الاسد فوجی اڈے سے بھاری ہتھیار الولید غیر قانونی گزر گاہ سے شام میں منتقل کر رہے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع‏ کا کہنا ہے کہ بھاری ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی منتقلی، شامی سر زمین پر بڑی فوجی کارروائی کے لئے انجام پا رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ داعش دہشت گردوں کے کئی گروہوں کو اپنے غیر قانونی فوجی اڈوں میں منتقل کر چکا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اس امریکی اقدام کا مقصد داعش دہشت گردوں کو ٹریننگ دینا اور انھیں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا ہے۔

ستمبر دو ہزار سترہ میں شام میں امریکی حمایت یافتہ داعشی دہشت گردوں کی شکست کے فوراً بعد امریکی فوجیوں نے شام میں داعشی دہشت گردوں کی جگہ اپنا ڈیرہ ڈال دیا اور پھر اسی وقت سے شام کا تیل نکالنے اور اس کی لوٹ مار کئے جانے کا عمل شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی سیاستدان جبار عودہ کا اردن میں بعثیوں کی سرگرمیوں کو روکنے کا مطالبہ

دوسری جانب عراق کی وزارت مواصلات نے قومی سلامتی سے متعلق وجوہات کی بنا پر حکام کے حکم کے مطابق عراق میں غیر ملکی میسنجر ٹیلی گرام کو بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عراق کی وزارت مواصلات نے عراق میں معلوماتی نیٹ ورک (انٹرنیٹ) استعمال کرنے والوں کے نام ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ اقدام اعلیٰ حکام کی ہدایت پر کیا گیا تاکہ قومی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس بیان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس میسنجر نے عراقی شہریوں کی معلومات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور مزید کہا کہ متعلقہ حکومتی اداروں نے مذکورہ پروگرام کے انتظام سے متعلق کمپنی سے بارہا درخواست کی ہے کہ وہ ان پلیٹ فارمز کو بند کردیں جو سرکاری ڈیٹا کو لیک کرتے ہیں۔ شہریوں اور یہ عراق کی قومی سلامتی اور معاشرے کی صحت کے لیے خطرہ ہے، لیکن اس کمپنی نے ان درخواستوں میں سے کسی کا جواب نہیں دیا۔

عراقی وزارت مواصلات نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ وزارت ملک اور اس کے اداروں کی سلامتی کو نقصان پہنچائے بغیر اظہار رائے اور مواصلات کی آزادی میں شہریوں کے حقوق کا احترام کرنے پر زور دیتی ہے، مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ شہری اس مقصد کو سمجھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button