دنیا

محرم الحرام کی مجلسوں پر عائد تمام پابندیوں کو ختم کیا جائے، افغان شیعہ علماء کونسل

شیعیت نیوز: افغان شیعہ علماء کے ایک غیر معمولی اجلاس میں شیعہ رہنماؤں اور شخصیات نے طالبان سے محرم کی مجلسوں پر عائد تمام پابندیاں منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

انڈیپینڈنٹ نے خبر دی ہے کہ افغان شیعہ علماء کونسل نے ایک بیان میں طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علم کی تنصیب اور ماہ محرم سے متعلق مراسم کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔

افغان شیعہ علماء کونسل نے یہ بیان ایک غیر معمولی اجلاس کے بعد جاری کیا۔

یہ اجلاس کابل میں درجنوں مذہبی اسکالرز کی موجودگی میں منعقد ہوا اور افغان شیعہ رہنماؤں نے طالبان کی جانب سے محرم کی تقریب پر عائد تمام پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ اجلاس 22 جولائی بروز ہفتہ کو افغان شیعہ علماء کونسل کے سربراہ اور اراکین، امامیہ علماء کی سپریم کونسل کے سربراہ، مجلس ائمہ اور کابل شہر کے تمام علاقوں کی مساجد اور امام بارگاہوں کے ذمہ داروں کی موجودگی میں منعقد ہوا جس میں طالبان سے مطالبہ گیا کہ وہ پابندیاں ہٹاتے ہوئے ان مذہبی مراسم میں شرکت کریں۔

یہ بھی پڑھیں : مرتکب گستاخ قرآن کی سخت ترین سزا پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

اجلاس میں متعدد علمائے کرام نے حسینی عزاداروں کے ساتھ طالبان کی سیکورٹی فورسز کے پرتشدد سلوک اور کابل کے بعض علاقوں سے امام حسین ع سے متعلق علم اور پرچم کو گرائے جانے کو گہرے افسوس کا باعث قرار دیا۔

اجلاس کے اعلامیے میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ عزاداروں کی خواہشات کے مطابق، تمام شیعہ علمائے کرام امارت اسلامیہ سے کہتے ہیں کہ وہ محرم کے ماتمی مراسم کے انعقاد پر پابندیاں ہٹائیں اور کہیں بھی امام حسین کے نام پر سوگ کی علامت کے طور پر لہرائے جانے والے ماتمی پرچموں کو نصب کرنے سے نہ روکیں۔

اس اجلاس میں وہ دستخطی پٹیشنز بھی دکھائی گئیں جن پر گذشتہ دنوں کابل اور دیگر شہروں کی مختلف مساجد میں پابندیوں کے خاتمے کے لیے دستخط کیے گئے تھے۔ ان درخواستوں میں ملک بھر کے شہریوں اور ماہ محرم کے عزاداروں نے طالبان کے سیکیورٹی حکام سے کہا کہ وہ سیکیورٹی فراہم کریں اور محرم اور عاشورہ کی مجلسوں پر پابندیاں ختم کریں۔

اس سلسلے میں افغان شیعہ علماء کونسل کے سربراہ آیت اللہ صالحی مدرس نے کہا کہ کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں محرم اور عاشورہ کے حوالے سے حالیہ پابندیوں کی وجہ سے انہوں نے اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس قرارداد کو طالبان حکام تک پہنچایا جائے تاکہ اس پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی خواہش ہے کہ محرم کی مجلسوں پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں اور مذہبی پرچم اور علم کی تنصیب کو نہ روکا جائے۔

دوسری جانب افغان شیعہ علماء کونسل کے نائب سید حسین عالمی بلخی نے گذشتہ سال محرم کے مہینے میں سیکیورٹی فراہم کرنے پر طالبان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ لوگ موجودہ حکمرانوں سے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی توقع رکھتے ہیں، اور وہ امید کرتے ہیں کہ موجودہ حکام محرم کے عزاداروں میں شامل ہوں گے اور مراسم میں شرکت کریں گے۔ گذشتہ ہفتے، افغانستان میں محرم کے موقع پر طالبان کے قائم مقام وزیر اعظم مولوی عبدالکبیر نے طالبان حکومت کے ساتھ شیعوں کے ’’قریبی تعاون‘‘ پر زور دیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button