دنیا

امریکی صدر نے باضابطہ طور پر یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کی تصدیق کر دی

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کی باقاعدہ کی تصدیق کر دی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق میڈیا کی قیاس آرائیوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے CNN کو دیے گئے ایک انٹرویو میں باضابطہ طور پر تصدیق کی کہ اس ملک نے پہلی بار یوکرین کی فوج کو کلسٹر بم دینے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دباؤ کے بعد صیہونی پولیس سربراہ آمی اشد نے استعفی دے دیا

جو بائیڈن نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ امریکی حکومت کے لیے ایک مشکل فیصلہ تھا، لیکن میں نے اور میری کابینہ نے آخر کار یہ فیصلہ کانگریس میں اتحادیوں اور ساتھیوں سے مشاورت کے بعد کیا- کیونکہ یوکرینیوں کے پاس گولہ بارود ختم ہو رہا ہے اور جوابی حملوں کیلئے انہیں اس قسم کے ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

دوسری طرف امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے ترجمان پٹریک رایڈر نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کیلئے کلسٹر گولہ بارود بھجوانے کا جائزہ لے رہا ہے۔

یہ ایسے میں ہے کہ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کیلئے کلسٹر گولہ بارود بھجوانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ حالات کو مزید سنگین بنانے کے درپے ہے۔

عسکری امور کے مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کیف کی درخواست پر یوکرین کو کلسٹر ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں اس ہفتے کوئی فیصلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایٹمی معاہدے کے فریق باہمی گفتگو اور تعاون کا سلسلہ پھر سے شروع کریں، انتونیوگوتریش

جرمنی نے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

جرمنی کے وزیر دفاع in Bern نے اس سلسلے میں کہا کہ جرمنی یوکرین کو کلسٹر بم نہیں دے گا، کیونکہ اس ملک نے اس نوعیت کے ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال پر پابندی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

دوسری جانب آسٹریا کے وزیر خارجہ الیگزینڈر شلن برگ نے بھی اعلان کیا ہے کہ آسٹریا شہریوں کے لیے طویل مدتی خطرے کی وجہ سے یوکرین کو کلسٹر جنگی ہتھیار بھیجنے کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button