دنیا

ایٹمی معاہدے کے فریق باہمی گفتگو اور تعاون کا سلسلہ پھر سے شروع کریں، انتونیوگوتریش

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریش نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریش نے ایٹمی معاہدے کے فریقوں سے اپیل کی ہے کہ باہمی گفتگو اور تعاون کا سلسلہ پھر سے شروع کریں اور پہلی فرصت میں حل طلب مسائل کے بارے میں کسی اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے خلاف اپنی پابندیاں جیسا کہ ایٹمی معاہدے میں ذکر ہوا ہے، یا تو ختم کرے یا انھیں استثنا دے اور ایران کے تیل کی تجارت کے حوالے سے استثنا کی مدت میں توسیع کرے۔

انہوں نے اپنی رپورٹ کی شق نمبر 15 میں ایران کے ایٹمی میزائل پروگرام اور ڈرون طیاروں کے بارے میں مغرب کے دعووں اور ان پر ایران اور روس کے جوابات کا تفصیل سے ذکر کیا لیکن اپنی رپورٹ کی 19 ویں شق میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کا سیکرٹریٹ ڈرون طیاروں کی فراہمی کے بارے میں موجود اطلاعات کا جائزہ لینے کا کام جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ کی فیادت میں مغرب کئی مہینوں ‎سے جنگ یوکرین میں شدت آنے کے بعد سے ایران کے خلاف دعوے کر رہا ہے کہ جن کو ایران نے سختی کے ساتھ مسترد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تین براعظموں میں غاصب صہیونی حکومت کے خلاف مظاہرے

دوسری جانب اقوام متحدہ میں صہیونی سفیر نے سیکریٹری جنرل کی جانب سے جنین میں اسرائیلی جارحیت کو وحشیانہ فعل قرار دینے پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں صہیونی حکومت کے سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریش کی جانب سے گذشتہ دنوں جنین میں صہیونی فورسز کی جانب فلسطینیوں کے خلاف کاروائی کو وحشیانہ اور جارحیت قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

روسیا الیوم ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارے میں صہیونی سفیر گیلاد ارادان نے اقوام متحدہ کے عمومی اجلاس میں انتونیوگوتریش کے موقف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس سے پہلے صہیونی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انتونیوگوتریش کا اسرائیل مخالف بیان شرمناک اور حقائق کے منافی ہے۔

وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے اپیل کی تھی کہ اپنے بیان پر نظرثانی کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button