ایران

ایران اور ایجنسی کے تعلقات سیف گارڈ اور این پی ٹی کے معاہدے پر مبنی ہیں، محمد اسلامی

شیعیت نیوز: نائب ایرانی صدر ایران کی ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہاہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعلقات سیف گارڈ اور این پی ٹی کے معاہدے پر مبنی ہیں، نہ ایک لفظ زیادہ،نہ ایک لفظ کم ۔

یہ بات محمد اسلامی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے اسٹریٹجک ایکشن قانون کی خلاف ورزی کے حوالے سے پارلیمنٹ کے ایک رکن کے ایک دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ سیف گارڈ اور این پی ٹی کے معاہدے پر مبنی ہیں، ایک لفظ زیادہ نہیں، ایک لفظ کم نہیں۔

انہوں نے اصفہان میں مزید کیمرے لگانے کے دعوے کی بھی تردید کی۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کے کمیشن کی رپورٹ سیاسی مقاصد پر مبنی ہے، ایران

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے نے چابہار بندرگاہ کے اسٹریٹجک منصوبے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان مشترکہ اور دوستانہ تعاون کے پیش نظر بھارت کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایران کی کوئی حد نہیں ہے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے بین الاقوامی امور کے نائب، بھارتی وزیر اعظم کے قومی سلامتی مشیر کے نائب برائے بین الاقوامی امور ویکرام میسری کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مکمل رکنیت سے بھارت کی حمایت پر شکریہ ادا کراتے ہوئے دوطرفہ اقتصادی تعاون کی ترقی میں اس تنظیم کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے چابہار بندرگاہ کے اسٹریٹجک منصوبے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان مشترکہ اور دوستانہ تعاون کے پیش نظر بھارت کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایران کی کوئی حد نہیں ہے۔

امیر عبداللہیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم چابہار بندرگاہ اور شمال جنوب کوریڈور کے منصوبے کے فروغ میں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز دیکھیں گے۔

ویکرام میسری نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیپ پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے اس تنظیم میں ایران کی شمولیت کو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کا ایک نیا موقع قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button