ایران

گزشتہ مہینوں میں ہونے والے بلوؤں کے بارے میں جنرل محمد کاظمی کے چشم کشا انکشافات

شیعیت نیوز: بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی نے کہا کہ اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر بعض کرد گروہوں نے زائرین پر حملے کی دھمکی دی تھی جبکہ اس دوران بلؤوں ‏کی شروعات ہو گئی تو ان کی سرگرمیاں اور بھی تیز ہو گئیں۔ ‏

رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب فورس ‏‎(IRGC)‎‏ کی انٹیلیجنس سروس کے ڈائریکٹر نے آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی ویب سایٹ ‏Khamenei.ir‏ کو دئے گئے انٹرویو میں چونکا دینے والے انکشافات کئے۔

بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی نے تفصیلی انٹرویو دیا ہے جس کے چند کلیدی نکات حسب ذیل ہیں:‏

حالیہ برسوں میں امریکہ اور صیہونیوں کا ایک اہم منصوبہ یہ رہا کہ قومیتی بنیادوں پر دہشت گرد تنظیمیں تشکیل دی جائیں ‏جو ایران کے سرحدی علاقوں میں سرگرم ہوں اور بدامنی کا ماحول پیدا کریں اور بد امنی ملک کے اندر تک سرایت کر ‏جائے۔

2022 کے اوائل میں آٹھ لاکھ ڈالر سے زائد رقم ایک انقلاب مخالف کرد گروہ کو دی گئی کہ وہ اسلحہ جات خرید سکے اور ‏نئے عسکریت پسندوں کی بھرتی کرے ۔

یہ بھی پڑھیں : مدافع حرم شہید مجید قربان خانی کی بہن کا صیغہ عقد رہبر انقلاب اسلامی نے پڑھا

اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر بعض کرد گروہوں نے زائرین پر حملے کی دھمکی دی تھی جبکہ اس دوران بلؤوں ‏کی شروعات ہو گئی تو ان کی سرگرمیاں اور بھی تیز ہو گئیں۔ ‏

عراق کی حکومت کے ساتھ ضروری ہم آہنگی کی گئی اور دہشت گرد تنظیموں کے سرغناؤں کو وارننگ دے دی گئی اور ‏اس کے بعد چار دفعہ ایسا ہوا کہ جب ان تنظیموں کے اصلی سرغنہ جمع تھے تو ان کے ٹھکانوں پر پاسداران انقلاب فورس ‏نے شدید حملے کئے ان گروہوں کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ ‏

پاسداران انقلاب فورس نے اپنے ان آپریشنوں میں 44 ٹارگٹ معین کئے تھے اور پوری درستگی سے انھیں نشانہ بنایا۔ ان ‏حملوں میں 24 شر پسند ہلاک اور 165 زخمی ہوئے اور ایران کے اندر سے ان گروہوں سے تعاون کرنے والے عناصر کی ‏شناخت کر لی گئی۔ ‏

عراقی حکومت اور عراقی کردستان علاقے کی انتظامیہ کو ایران کی ریڈ لائنوں کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا اور یہ موقع دیا ‏گيا کہ ایران کی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے کرد دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں پر روک لگائیں۔ ملک کی سپریم ‏کونسل برائے قومی سلامتی کے سکریٹری کے حالیہ سفر میں بھی اس سلسلے میں کچھ معاہدے ہوئے ہیں۔ ‏

امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کے سہ فریقی اجلاس میں اس بات پر تاکید کی گئی تھی کہ امریکی بحریہ کا پانچواں ‏بیڑا ایران کے علیحدگی پسند کرد باغیوں کو اسلحہ جات فراہم کرے۔ ‏

متعلقہ مضامین

Back to top button