ایران

باکو میں ایران کے ثقافتی مشیر کے دفتر کو بند کرنا آذربائیجان کی حکومت کا بہانہ ہے

شیعیت نیوز: ایک باخبر ذریعہ نے ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ باکو میں ایران کے ثقافتی مشیر کے دفتر کو بند کرنا آذربائیجان کی حکومت کا بہانہ ہے۔

اس باخبر شخص نے کہا کہ باکو میں ایران کے ثقافتی مشیر کے دفتر کو اس تنظیم کے نمائندے کے نکالنے کے بعد بند کرنا دونوں ممالک کے درمیان حالیہ اختلافات کی وجہ سے آذربائیجان کی حکومت کا بہانہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران نے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں ہمیشہ نیک نیتی کا مظاہرہ کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے اور غیر منطقی اور جذباتی اقدامات اور کشیدگی کو بڑھانے والے اقدامات سے گریز کرنا چاہتا ہے، لہٰذا اس سلسلے میں بعض آذربائیجانی ذرائع ابلاغ کی طرف سے کئے گئے کچھ دعوے سراسر جھوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باکو میں ایران کی بہت سی جائیدادیں ہیں اور آذربائیجان کی طرف سے حالیہ یکطرفہ اقدامات ،بہانہ اور جلد بازی وہ جائیداد کی وجہ سے جو ایران کی ملکیت میں ہے اور یقیناً یہ مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران برکس کے لیے ایک قابل اعتماد شراکت دار ہو سکتا ہے، امیر عبداللہیان

دوسری جانب ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کے پاس موجود ایرانی 7۔6 ارب ڈالر تک رسائی ممکن ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کے سربراہ محمد رضا فرزین امریکی درالحکومت واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ کے اعلی حکام سے ملاقات کے بعد کہا کہ ایران 7۔6 ارب ڈالر کے اثاثے نکالنے کا حق رکھتا ہے۔ اس رقم کے ذریعے ایران کے موجودہ معاشی حالات کو بہتر بنایا جائے گا۔ اس حق کو استعمال کرنے کے لئے مختصر رسمی کاروائی کے بعد کم وقت کی ضرورت ہوگی۔

مرکزی بینک کے سربراہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف عالمی بحران کے دنوں میں اپنے اراکین کی مدد کے لئے سرمایہ کاری کا حق دیتا ہے تاکہ رکن ممالک اس پر اعتماد کرتے ہوئے مالی بحران سے نکل سکیں۔ 2021 تک ایران کے پاس اسی حق کے تحت 4۔1 ارب نکالنے کا حق تھا۔ کرونا کی وجہ سے آنے والے مالی بحران کے بعد ملنے والے فنڈ کی وجہ سے اس میں مزید 4۔3 ارب کا اضافہ ہوا اسی لئے اس وقت مجموعی طور پر ایران کو 7۔6 ارب ڈالر نکالنے کا حق حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button