عراق

امریکہ کا عراق کے صوبہ الانبار میں دوسرا فوجی اڈہ قائم کرنے کی کوشش

شیعیت نیوز: عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد امریکی فوجی عراق کے مغربی صوبہ الانبار میں ایک نیا فوجی اڈہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔

دی کریڈل ویب سائٹ نے عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی فوج نے الجزیرہ علاقے کو اپنا فوجی اڈہ تعمیر کرنے کے لیے منتخب کیا ہے کیونکہ یہ علاقہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران-سعودی تعلقات کو لیکر عالمی استکبار پریشان، صہیونی حکام واشنگٹن کا دورہ کریں گے

دی کریڈل کی اس رپورٹ میں آیا ہے کہ عراق کے باخبر ذرا‏ئع نے بھی اس سے قبل کہا تھا کہ امریکی فوجی عراق سے نکلنا نہیں چاہتے ہیں بلکہ وہ صوبہ الانبار میں عین الاسد فوجی اڈے میں مزید توسیع کرنے کا ارادہ رکتھے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی اس کوشش میں ہیں کہ عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو اور زیادہ بڑھائیں اور داعش کے پراکندہ دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد کارروائیوں کو اپنی غاصبانہ موجودگی کا بہانہ قرار دیں۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک لبیک پاکستان کے ناصبی ملعون احسن باکسر کی حضرت امام مہدیؑ کی شان میں بدترین گستاخی، پھرتیلے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سانپ سونگھ گیا

امریکہ اس سے پہلے بھی عراق کے مغرب میں خاص طور پر عین الاسد فوجی اڈے میں وسیع فوجی موجودگی رکھتا ہے۔ عین الاسد بلد فوجی چھاؤنی کے بعد عراق میں امریکی فوج کا دوسرا بڑا اڈہ ہے کہ جو البغدادی علاقے میں واقع ہے اور دو ہزار تین میں اس پر امریکہ نے قبضہ کر لیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔

عراق کے بہت سے گروہ اور عوام عراق سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور عراقی پارلیمنٹ نے بھی امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل منظور کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button