دنیا

شمالی کوریا نے واشنگٹن اور سیئول پر جوہری بلیک میلنگ کا الزام لگایا

شیعیت نیوز: واشنگٹن اور سیئول کی فوجی مشقوں کے جواب میں شمالی کوریا نے ان دونوں ممالک پر ’’جوہری بلیک میلنگ‘‘ کا الزام لگایا اور ’’جنگی سرداروں‘‘ کے پاگل پن کے خلاف ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا۔

شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی نے مزید کہاکہ ’’امریکہ اور جنگ کو بھڑکانے والے رہنماؤں کے درمیان جوہری جنگ کا جنون انہیں مناسب جواب دے گا۔‘‘

شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے پروگراموں کی مسلسل ترقی پر زور دیتے ہوئے، اس خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ پیانگ یانگ کے پاس "ایک آزاد ملک کا جائز حق ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے زیادہ طاقتور آلات رکھتا ہے اور سنگین حالات اور مستقبل کے خطرات کو پیدا ہونے سے روکتا ہے۔”

شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی نے پیونگ یانگ کے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ ہماری سرحدوں کے قریب امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں جزیرہ نمائے کوریا کے امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تل ابیب میں مشکوک کار بم دھماکہ،مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافے

شمالی کوریا نے اس سے قبل اپنی سرحدوں کے قریب مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد پر واشنگٹن اور سیئول کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان مشقوں پر ردعمل میں اپنے دفاع اور ارضی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر قسم کے ہتھیار استعمال کرنے کا حق رکھتا ہے۔

جنوبی کوریا کی وزرات دفاع نے ان مشترکہ فوجی مشقوں کے بارے میں ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ فوجی مشقیں پچیس مئی سے پندرہ جون تک سئول کے شمال مشرق میں بتیس میل دور ایک علاقے میں ہوں گی جن میں ایف پینتیس جنگی طیاروں، آپاچی ہیلی کاپٹروں، ٹو کے ٹینکوں اور چونمو راکٹ لانچروں سمیت جدید ترین ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔

امریکہ اور جنوبی کوریا نے مارچ سے سالانہ فوجی مشقوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ان بحری اور فضائی مشقوں میں ایک طیارہ بردار بحری جہاز اور امریکی بمبار استعمال کیے جاتے ہیں۔

شمالی کوریا نے ان مشقوں پر غصے سے ردعمل کا اظہار کیا اور انہیں جارحیت کی مشق قرار دیا۔

ملک نے حالیہ مہینوں میں فوجی سرگرمیوں میں بھی اضافہ کیا ہے، چھوٹے نیوکلیئر وار ہیڈز کی نقاب کشائی کی ہے اور ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو امریکہ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button