ایران

ماسکو اجلاس کے دوران خطے کی سیکورٹی اور صلح پر مذاکرات ہوئے، جنرل رضا آشتیانی

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر دفاع بریگیڈئیر جنرل رضا آشتیانی نے کہا ہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایران، روس، ترکی اور شام کے وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران خطے میں پائیدار امن اور صلح ایجاد کرنے کے بارے تفصیلی گفتگو کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر دفاع بریگیڈئیر جنرل محمد رضا آشتیانی نے چار ملکی وزرائے دفاع کے مشترکہ اجلاس کے دوران روس، ترکی اور شام کے وزرائے دفاع سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور تاکید کی کہ ایران اور روس مل کر ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے پر کام کررہے ہیں۔

ایران دونوں ممالک کے درمیان براہ راست بات چیت کا حامی اور اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کرنے پر آمادہ ہے۔

جنرل رضا آشتیانی نے خطے میں پائیدار امن اور وسیع مذاکرات کے لئے ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی سیکورٹی اور امن ایران کے لئے ہمیشہ اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ایران ہر ممکن کوشش کرے گا۔ ماسکو کے اجلاس میں شرکت ایران کے سنجیدہ رویے کا عملی نمونہ ہے۔

جنرل رضا آشتیانی نے مزید کہا کہ مختلف صورتوں میں ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ خطے کے عوام کا متفقہ مطالبہ ہے جس کے لئے خطے کے تمام ممالک کا تعاون اور شرکت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : باب الرحمت صحن کو یہودی عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کے خطرات کی وارننگ

دوسری جانب ایران کی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرمی نے کہا ہے کہ ایران کی ارضی سالمیت اور ترقی اور ایرانی قوم کے اتحاد و یکجہتی کے خلاف دشمنوں کا ہراقدام ناکام ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرمی نے طبس پر امریکہ کے فوجی حملے کے دن کی مناسبت سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ تاریخ گواہی دیتی ہے کہ چاہے سنجیدہ فوجی اقدامات ہوں، چاہے مضحکہ خیز سیاسی اتحاد، ایران کی ارضی سالمیت اور ترقی اور ایرانی قوم کے اتحاد و یکجہتی کے خلاف دشمنوں کا ہر اقدام ناکام ہو گا اور ایران روز بروز زیادہ ترقی کرے گا۔

واضح رہے کہ چوبیس اپریل انیس سو اسی کو ایران کے صحرائے طبس میں امریکہ کا فوجی آپریشن ناکامی سے دوچار ہوا تھا اور وہ اپنے تباہ شدہ طیارے اور ہیلی کاپٹر اور فوجیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگ گیا تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button